وزیرمملکت خارجی امور حنا ربانی کھر کا کہنا ہے کہ خوشی ہے ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو کلیئر کر دیا ہے،پاکستان نے دہشتگردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کے لیے محنت کی-
باغی ٹی وی : وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے اپنے اجلاس میں پاکستانی اقدامات کا جائزہ لیا،دہشتگردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنےکےلیے اقدامات پر عمل سرفہرست تھے،پاکستا ن کی جانب سے تمام شرائط پوری کرنے کی کوششوں کو تسلیم کرلیا گیا-
پاکستان کی طرف سے ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلانز کی تکمیل بڑی کامیابی ہے۔آرمی چیف
حنا ربانی کے مطابق فیٹف نےکہا پاکستان نے دہشتگردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنےکےلیے محنت کی،فیٹف نےکہا پاکستان نےشرائط مکمل کرنےکےلیے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا،فیٹف کےمطابق رکن ممالک کی جانب سے پاکستان کی کارکر دگی کی تعریف کی گئی ، ایف اے ٹی ایف ٹیم پاکستان کا دورہ کر کے شرائط کی تکمیل کامزید جائزہ لے گی،امید ہے اکتوبر تک گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل مکمل ہوجائے گاہم ایف اے ٹی ایف حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، ایف اے ٹی ایف نے اپنے اجلاس میں پاکستانی اقدامات کا جائزہ لیا،امید ہے اکتوبر تک گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل مکمل ہوجائے گا،اس میں شک نہیں کہ فیٹف کی شرائط مشکل تھیں،ایک گھنٹہ قبل پاکستان پہنچے ہیں –
انہوں نے کہا کہ فیٹف معاملے پر عوام کو آگاہ کرنا ضروری تھا،ایف اے ٹی ایف کا معاملہ اہم تھا، فیٹف نے ٹیکنیکل ٹیم پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ،ایف اے ٹی ایف نے کہا پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کا سلسلہ روکا ،ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے کے بعد معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے ،مشکل حالات میں متحد قوم بن کر ہم نے کام کیا ،ایف اے ٹی ایف معاملے پر جشن منانا قبل از وقت ہوگا ،ابھی تو گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہواہے،ایف اے ٹی ایف نے بیک وقت 2ایکشن پلان دیئے ،فیٹف اجلاس کے دوران سائیڈ لائن پرمختلف رہنماوں سے ملاقاتیں ہوئیں ،حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں مگر ریاست نے جو کام کیا و ہ قابل تعریف ہے،پاکستان دیگر ممالک کے لیے بھی ماڈل کنٹری بنے گا ،پہلے ایکشن پلان کی تکمیل میں وقت لگا مگر دوسرا جلد مکمل کیا گیا،جب کسی ملک کو گرے لسٹ سے نکالا جاتا ہے تو تکنیکی ٹیم کو دورہ کرنا ہوتا ہے-
پاکستان کو گرے لسٹ سے ابھی نہیں نکالا جا رہا،ایف اے ٹی ایف
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ فیٹف اجلاس کے دوران سائیڈ لائن پر مختلف رہنماوں سے ملاقاتیں ہوئیں ،حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں مگر ریاست نے جو کام کیا و ہ قابل تعریف ہے،پاکستان دیگر ممالک کے لیے بھی ماڈل کنٹری بنے گا ،پہلے ایکشن پلان کی تکمیل میں وقت لگا مگر دوسرا جلد مکمل کیا گیا،جب کسی ملک کو گرے لسٹ سے نکالا جاتا ہے تو تکنیکی ٹیم کو دورہ کرنا ہوتا ہے،جب کسی ملک کو گرے لسٹ سے نکالا جاتا ہے تو تکنیکی ٹیم کو دورہ کرنا ہوتا ہے،قومی اور صوبائی اداروں نے بھی اپنا کام بہترین انداز میں کیا،ہمارے لیے یہ سفر کا اختتام نہیں بلکہ آغاز ہے ،ہمیں کوششیں جاری رکھنی ہیں،ہم اب اس پوزیشن میں آچکے ہیں کہ دوسرے ممالک کومعاونت فراہم کریں،اب پاکستان کےذمہ کوئی اقدامات زیرالتوا نہیں،ایک ملک ہمیشہ اس عمل کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کرتا ہے-
ایف اے ٹی ایف، پاکستان کی کوششیں رنگ لے آئیں،افواج پاکستان کا بھی رہا کلیدی کردار
وزیرمملکت حنا ربانی کھرنے کہا کہ پاکستان کو آگے دیکھنے کے خواہاں ہیں ،کوئی منفی بات نہیں کریں گے ،پاکستان نے اپنا کام کرلیا اب فیٹف ٹیم جائزہ لینے آئے گی ،کریڈٹ کسی کو نہیں جاتا اصل جیت پاکستان کی ہے ،پاکستان کی کوشش ہوگی دوبارہ کبھی گرے لسٹ میں نہ جائے،پاکستان نے اپنا مقدمہ بہترین انداز میں لڑا،حکومت اورپارلیمنٹ نے پلان سے متعلق قانون سازی کی ،فیٹف ٹیم قانون سازی کے اقدامات اورسیکریٹریٹ کا معائنہ کرے گی،پاکستان کی مسلسل کوششوں کودیکھتے ہوئے فیٹف نے ہاں کردی –
ایف اے ٹی ایف، پاکستان گرے لسٹ سے نکلنے کیلیے پرامید،اعلان ہو گا آج شام
وزیرمملکت حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان سے امیدیں زیادہ رکھی گئی تھیں،ہم پر دباو تھا،2023میں ہمسایہ ملک کی رپورٹ بھی پیش کی جائے گی،ہماری کوشش ہوگی وہ غلطیاں نہ دہرائی جائیں جو ہوچکی ہیں،گرے لسٹ میں ڈالنےاور نکلنے کا ایک مرحلہ ہوتا ہے ،دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنا پاکستان کی اولین ترجیح رہی ہے،پاکستان نے بیک وقت 2 پلان پر عمل کےلیے حیران کن کام کیا،فیٹف کی بات ہوئی تو کریڈ ٹ لینے کاسلسلہ شروع ہوگیا ہم نے سبق سیکھ لیا ،ہم کسی بھی فہرست کاحصہ نہیں بنیں گے ،فیٹف میں پاکستان کے 2018 اور 2021 کے ایکشن پلان کا جائزہ لیا گیا،2021کے پلان پر پاکستان نے جلدی عمل کیا-