لاہورمیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت اتحادی جماعتوں کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں اتحادی جماعتوں نے اسمبلیوں کی مقررہ مدت پوری کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا ہے، اجلاس میں یہ بھی فیسلہ کیا گیا ہے کہ ملک میں انتخابات عمران خان کے دباؤ پر نہیں کرائے جائیں گے. ماڈل ٹاون میں اہم اجلاس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی.
حکومتی اتحادی رہنماؤں کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اورسابق صدر آصف علی زرداری، مولانا شاہ اویس نورانی ، وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز، ایم کیو ایم پاکستان کے خالد مقبول صدیقی، وزیر ہوابازی خواجہ سعد رفیق،ایاز صادق، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، شاہ زین بگٹی، میاں افتخار حسین، مشاہد حسین سید، اکرم درانی، طارق بشیر چیمہ، احد چیمہ، ایاز صادق، سالک حسین، محسن داوڑ، اسلم بھوتانی، فہد حسین سمیت دیگر رہنما بھی موجود ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پی ڈی ایم قائدین اور حکومتی اتحادی رہنماؤں کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔
حکومتی اتحادیوں اور پی ڈی ایم قائدین کی آج لاہور میں اہم بیٹھک
مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کا قبل ازوقت انتخابات نہ کرانےکا فیصلہ,زرائع
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق باغی ٹی وی نے پہلے ہی اپنی رپورٹ میں بتا دیا تھا کہ حکومتی اتحاد کی دونوں بڑی جماعتیں قبل از وقت انتخابا ت کرانے کت حق میں نہیں ہیں ،تاہم ذرائع کے مطابق اتحادی جماعتوں نے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ قبل از وقت انتخابات بہتر آپشن نہیں ہے،ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب میں بھی وزارت اعلیٰ کو بچانے کیلئے بھی تمام اتحادی جماعتیں کوشش کریں گی۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی دعوت پر حکومت کی اتحادی جماعتوں اور پی ڈی ایم کے قائدین کا اہم اجلاس۔ pic.twitter.com/akddppvWeQ
— PMLN (@pmln_org) July 19, 2022
خیال رہے کہ 17 جولائی کو پنجاب کی 20 نشستوں میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کو 15 اور ن لیگ کو 4 نشستوں پر کامیابی ملی تھی جبکہ ایک آزاد امیدوار کامیاب ہوا تھا۔شکست کی وجوہات جاننے اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں
اتحادی جماعتوں کا اجلاس طلب کیا گیا تھا۔