احسن اقبال کی چینی سفیر سے ملاقات؛ حکومت ایم ایل-1 اور کراچی سرکلر ریلوے شروع کرنے میں پُرعزم

0
111

احسن اقبال کی چینی سفیر سے ملاقات؛ حکومت ایم ایل-1 اور کراچی سرکلر ریلوے شروع کرنے میں پُرعزم

وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت ایم ایل-1اور کراچی سرکلر ریلوے منصوبوں کو شروع کرنے میں پُرعزم ہے، ایم ایل ون سے پاکستان اور چین دونوں ملکوں کے معیشت پر بڑے اقتصادی اثرات مرتب ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ملاقات میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ ملاقات میں سی پیک کے تحت جاری منصوبوں پر بات چیت کی گئی جو کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ چین کے دوران میں پیش کیے جاہیں گے اور ان منصبوں پہ ایم او یو ایس دستخط ہوں گے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر نے سی پیک کے متعدد منصوبوں کی اہمیت پر زور دیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت ان منصوبوں خاص طور پر ایم ایل ۔ون اور کراچی سرکلر ریلوے ( کے سی آر ) منصوبوں کو شروع کرنے میں پُرعزم ہے۔ وفاقی وزیر نے (ایم ایل-1) اور کے سی آر منصوبوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی جو ایک ‘اسٹریٹجک پروجیکٹس’ سمجھے جاتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سلسلے میں تمام کام کارروائیاں مکمل کر لیا گیا ہے جن میں سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی ڈبلیو پی کی منظوری بھی شامل ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ لانگ مارچز کرنے والی حکمران جماعتیں قوم کو اپنی کارکردگی کیوں نہیں بتاتیں؟ سراج الحق
کراچی میں پولیس مقابلے میں ایس ایچ او زخمی، ڈاکو کی ہوئی موت
وزیراعظم کل چین جائیں گے،متعدد یاداشتوں اور معاہدات پر دستخط ہونے کا امکان
وفافی وزیر نے کہا کہ ایم ایل ون سے پاکستان اور چین دونوں ملکوں کے معیشت پر بڑے اقتصادی اثرات مرتب ہوں گے۔وزیر نے مختلف شعبوں جیسے توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، ثقافتی اور دیگر میں کئی دیگر منصوبوں کی اہمیت پر بھی زور دیا جو کہ یکم نومبر کو وزیر اعظم کے دورہ چین کے دوران آٹھاہیں جاہیں گے اور مختلف منصوبوں پر ایم او یو ایس دستخط ہوں گے۔ چینی سفیر نے حکومت بالخصوص وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اور خصوصی اقدامات کی کاوشوں کو سراہا اور اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

دوسری جانب چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین تجارت، سرمایہ کاری، انفراسٹرکچر، صنعت ، زراعت اور آئی ٹی کے اہم شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دیں گے۔ یہ بات انہوں نے منگل کو وزیراعظم شہباز شریف کے دورے سے قبل چینی اخبار گلوبل ٹائمز کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جنہیں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20ویں نیشنل کانگریس کے کامیاب انعقاد کے بعد چین میں مدعو کیا گیا ہےجو دونوں ممالک کے درمیان خصوصی دوستی اور سٹریٹجک باہمی اعتماد کا استعارہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم دورے کے دوران چینی رہنمائوں، سینئر عہدیداروں اور کاروباری برادری کے نمائندوں سے ملاقاتیں کریں گے اور اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور خاص طور پر وبائی امراض، ماحولیاتی تبدیلی، مہنگائی اور غربت جیسے عالمی چیلنجز سے نمٹنے میں تعاون پرپر تبادلہ خیال کریں گے، ان ملاقاتوں سے ہمیں اپنے دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لینے اور تجارت، سرمایہ کاری، بنیادی ڈھانچے، صنعت، زراعت اور آئی ٹی کے کلیدی شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے بہترین مواقع فراہم ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مشکل وقت میں کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہنے کی آہنی شراکت داری اس بات کی عکاس ہے کہ سیلاب کے دوران چین کی پاکستان کے لیےبھرپور حمایت کے ساتھ ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ اقدام (بی آر آئی)کے تحت چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے لیے جاری تعاون کو مزید فروغ دینے اور حالیہ قدرتی آفت سے ملک کی بحالی میں نئی رفتار کو متعارف کرا رہا ہے۔ پاکستانی سفیر معین الحق نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون اور روابط کو باہمی ایجنڈے میں مرکزی اہمیت دے رہا ہے۔

Leave a reply