میں اس وقت ایس ایس پی ملیر کے آفس میں موجود ہو انہو نے مجھے اپوذیشن لیڈر کے طور پر سیکیورٹی دی تھی پولیس سے انہو نے ایک ہفتے پہلے ووڈرو کی تھی جس کے بعد میں اپنے 5 یہ 6 اصلہ لائسنس یافتہ گن مینز کے ساتھ مجھے چلانے دیں میری پروٹیکشن تھی میں نے بتایا تھا کہ یہ مجھے مروانا چاہتے ہیں مرتضیٰ بھتو کی طرح پولیس کی موجودگی میں ، دعا بھٹو ،ڈاکٹر مصرور پر تشدد اس کے بعد انہو نے فائرنگ کی اگر میرے پرائیویٹ گن مین ہوائی فائر جواب میں نہ کرتے تو یہ مجھے آج قتل کر دیتے میرے پرائیویٹ گن مین تھے میرا رایٹ تھا اپنی سیکیورٹی رکھنا

حلیم عادل شیخ کا گرفتاری کے بعد پہلا ویڈو بیان
Shares: