حمید لطیف ہسپتال لاہور:زندگی کے مسیحا کیسے چند ٹکوں کی خاطر موت باٹنے لگے

حمید لطیف ہسپتال لاہور میں زندگی کے مسیحا کیسے چند ٹکو ں کی خاطر موت باٹنے لگے-

باغی ٹی وی : حمید لطیف ہسپتال لاہور میں ہارون آباد کے مشہور ڈاکٹر ارشد صاحب کے ساتھ کیا کیا ہسپتال والوں نے جو یہ عام عوام کے ساتھ کرتے ہیں –

ہارون آباد کے مشہور ڈاکٹرارشد صاحب کے بیٹے ڈاکٹر نعمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمید لطیف ہسپتال لاہور کے گھناؤنے عمل کا پردہ فاش کیا ڈاکٹر نعمان کا کہنا تھا کہ ان کے والد جو کہ خود ایک مشہور ڈاکٹر ہیں کو بلڈ ہریشر اور شوگر کا مسئلہ تھا لیکن انہوں نے کورونا کی وارڈ میں ڈال دیا اور ایک ہفتے کورونا وارڈ میں رکھا اور چھ لاکھ کا بل بنا دیا –


ڈاکٹر نعمان نے بتایا کہ لیکن بعد میں پتہ چلا کہ ان کو گردوں کا مسئلہ ہے یہ میرے والد کی صحت کے ساتھ 7 دن کھیلتے رہے ہیں میرے والد گردے کمزور اور فیل ہو گئے ہیں ڈائلاسز پر ہیں اور خود چل کر آئے تھے لیکن آج ان کی کنڈیشن یہ ہو گئی ہے کہ اٹھ کر بیٹھ بھی نہیں سکتے-

انہوں نے بتایا کہ ان کے کنسلٹنٹ ڈاکٹر راجہ یاسر ہیں جو سارے گھناؤنے ماحول اور گھناونے کھیل کے پیچھے ان کا بڑا ہاتھ ہے لوگوں کو کورونا میں داخل کر لیتے ہیں ان لوگوں کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ ان کے ساتھ کیا کھیل کھیلا جا رہا ہے-

ڈاکٹر نعمان نے بتایا کہ میں خود کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹر ہوں اور یہاں سے اس لئے نکل رہا ہوں کہ میں یہ سب کچھ خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے پہلے تو صرف سنا تھا اب دیکھ بھی لیا ہے مریض بھی ڈاکٹر ہیں ڈاکٹر ضیا ان کا نام ہے اور سارا کچھ انہیں کے ساتھ ہوا ہے ان کو سانس کا مسئلہ ہے جو گردوں کی وجہ سے ہے –

انہوں نے کہا کہ اور ہمارے ساتھ بے انتہائی زیادتی ہوئی یہاں سے ہماری سنی نہیں گئی شاید میڈیا کے توسط سے ہی ہماری سنی جائے ہم تو چلے جائیں گےہم اتنے صاحب حثییت تو ہیں کہ ہم شاید برداشت کرلیں لیکن جو یہاں ہمارے ساتھ ظلم ہوا زیادتی ہوئی میرے والد کی صحت کے ساتھ کھیلا گیا اس کا کون ذمہ دار ہے میری اپیل ہے کہ اس ہسپتال اور اس ڈاکٹر راجہ یاسر کا بائیکاٹ کریں اپنے مریضوں کو گھناؤنے ماحول اور ہسپتال سے بچایا جائے-

Comments are closed.