معروف گلوکارہ حمیراارشد کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس ایک ایسی وباء بن چکی ہے جس نے چین اورایران نہیں بلکہ دنیا کے قریباً200 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ایسی صورتحال میں احتیاط ہی سب سے اہم ہے کیونکہ یہ مرض ایک دوسرے کے قریب آنے سے منتقل ہوتا ہے اس لیے حکومت اور محکمہ صحت کی جانب سے دی گئی احتیاطی تدابیر کو اپنا کراپنی اوراپنے پیاروں کی زندگی کومحفوظ بنائیں
باغی ٹی وی : نجی ٹی وی چینل ایکسپریس کو دیئے جانے والے انٹر ویو میں اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے حمیراارشد نے کہا کہ پاکستان اوردنیا کے بیشترممالک میں 23 مارچ کے حوالے سے میوزک پروگرامز منعقد کئے جاتے تھے اوراس میں پرفارم کرنے کیلئے مجھ سمیت بہت سے فنکارامریکا، یورپ، مڈل ایسٹ، آسٹریلیا، کینیڈا اوردیگرممالک میں جایا کرتے تھے لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے تمام تقریبات منسوخ ہوچکی ہیں یہی نہیں انحالات میں فلموں کی ریلیز، فیشن شو سمیت دیگرتقریبات کو ملتوی کرنے میں ہی سب کا بھلا تھا جس سے اندازہ لگایاجاسکتا ہے کورونا وائرس کس قدر خطرناک ہے
گلوکارہ نے کہا دنیا بھرمیں لاک ڈاؤن اورکرفیو لگایا گیا ہے جسکا مقصد لوگوں کوگھروں تک محدود رکھنا ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارے ملک میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کچھ زیادہ ہی دکھائی دے رہی ہے ہرطرف پکنک کا ساسماں ہے ناجانے کب ہمارے لوگ اس کوسنجیدگی سے لیں گے
حمیرا ارشد نے کہا میں سمجھتی ہوں کہ روزمرہ کی ضروریات کوپورا کرنا اشد ضروری ہے لیکن احتیاط سب سے ضروری ہے انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے پید اہونے والی صورتحال سے پاکستانی شوبز انڈسٹری بھی شدید متاثر ہوئی ہے لیکن اس پرپریشان ہونے کے بجائے ہمیں ایک دوسرے کی سپورٹ کرنی چاہیے
ہمیں ارد گرد بسنے والے ایسے افراد کی مدد کرنی چاہیے جو واقعی ہی اس سے متاثر ہورہے ہیں کیونکہ ایک طرف توکورونا وائرس کا خطر ہ اوردوسری جانب مالی مشکلات بھی شدید متاثر کررہی ہیں
گلوکارہ نے کہا میں سمجھتی ہوں کہ ہمیں اچھے پاکستانی اوربہترین مسلمان ہونے کا ثبوت دینا چاہیے
ہم سب مل کر ہی کورونا جیسے وبائی مرض کا خاتمہ کر سکتے ہیں سجل علی