شراب برآمدگی کیس :ہمیشہ قانون کی عزت کی اور عدالتوں کو فالو کیا آج ان ہی عدالتوں نے مجھے انصاف دیا ہے عتقیہ اوڈھو

0
64

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اور سئنیراداکارہ عتیقہ اوڈھو 9 سال بعد شراب برآمدگی سے متعلق کیس میں باعزت بری ہوگئیں اس حوالے سے اداکارہ نے کہا ہے کہ یہ کیس صرف مجھ سے متعلق نہیں تھا بلکہ مجموعی طور پر عدالتی نظام کے ذریعے انصاف حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے ہر پاکستانی کا کیس تھا کہ وہ عدالتوں سے کیا امیدیں رکھتے ہیں۔

باغی ٹی وی : پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اور سئنیراداکارہ عتیقہ اوڈھو کے خلاف شراب برآمدگی سے متعلق مقدمہ 9 برس 2 ماہ تک چلا اور اس مقدمے میں 210 پیشیاں ہوئیں جبکہ 16 ججز تبدیل ہوئے تھے۔

عرب ویب سائٹ اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عتیقہ اوڈھو نے کہا کہ جو فیصلہ آیا وہ عوامی مفاد میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کیس صرف مجھ سے متعلق نہیں تھا بلکہ مجموعی طور پر عدالتی نظام کے ذریعے انصاف حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے ہر پاکستانی کا کیس تھا کہ وہ عدالتوں سے کیا امیدیں رکھتے ہیں۔

سینئیر اداکارہ نے کہا کہ میں تو ہمیشہ عدالتوں کی عزت کرتی رہی ہوں اور قانون کو فالو کیا ہے۔ آج ان ہی عدالتوں نے مجھے انصاف دیا ہے۔

عتیقہ اوڈھو نے کہا کہ یہ کیس کیسے بنا اس پر بات نہیں کروں گی میں صرف فیصلے پر ہی فوکس کروں گی کیونکہ میرے لیے مشکل اور اذیت سے بھرا ہوا وقت ختم ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے جن حالات کا سامنا کیا وہ سب کے سامنے ہے۔ کوئی ڈھکی چھپی نہیں ہے یہ کیس تاریخ میں یاد رکھا جائے گا کیونکہ یہ ایک جھوٹا کیس تھا۔ جس میں درجن سے زائد جج تبدیل ہوئے دو سو سے زیادہ پیشیاں ہوئیں۔

عتیقہ اوڈھو نے کہا کہ یہ زیادتی تو تھی کہ مجھے اتنا عرصہ اذیت سے گزرنا پڑا لیکن جن جج صاحب نے آج فیصلہ دیا ان کی تعریف بھی بنتی ہے۔ یہ بھی وہی عدالت ہے۔

کیس کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ نے مزید کہا کہ وہ اس کیس کے پیچھے کرداروں کے نام نہیں لینا چاہیں گی یہ میڈیا کہ ذمہ داری ہے کہ ان سے بات کرے کہ آپ نے ایک خاتون پر یہ ظلم کیوں کیا ہے۔

عتیقہ اوڈھو نے کہا کہ جو لوگ سمجھتے ہیں کہ عدالتوں سے انصاف نہیں ملتا تو وہ یقین رکھیں کہ عدالتوں سے انصاف ملتا ہے اس کا ثبوت میرا خود کا کیس ہے میرے خلاف اختیارات کا غلط استعمال ہوا تھا آج عدالت نے اس کا بھی جواب دیتے ہوئے مجھے انصاف دے دیا ہے۔

خیال رہے راولپنڈی کی ایک سول عدالت نے عتیقہ اوڈھو کو دو بوتل شراب کیس میں باعزت بری کردیا ہے یہ فیصلہ سنانے میں 9 سال 2 ماہ اور 14 روز کا وقت لگاعدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اداکارہ کے خلاف کوئی ثبوت نہیں لہذٰا اُنہیں بری کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ عتیقہ اوڈھو پر الزام تھا کہ اسلام آباد سے کراچی جاتے ہوئے ان کے بیگ سے شراب کی 2 بوتلیں برآمد ہوئی تھیں۔ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے سوموٹو حکم پر 7 جون 2011 کو اداکارہ کے خلاف تھانہ ایئرپورٹ پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا-

اداکارہ عتیقہ اوڈھو،شراب کیس،9 برس بعد عدالت نے فیصلہ سنا دیا

Leave a reply