خیبر پختونخوا کے شہر بشام میں چینی انجینئرز پر خود کش حملہ کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، حملے میں ملوث چار دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے
سی ٹی ڈی نے چینی انجینئرز پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے، ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق حملے میں ملوث گرفتار دہشت گردوں کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی سے ہے، نیٹ ورک کے دیگر دہشتگردوں کی شناخت بھی کر لی گئی ہے،
واضح رہے کہ بشام میں چینی انجینئرز کی گاڑی پر ہونے والے خود کش حملے میں خاتون سمیت 6 چینی باشندے جاں بحق ہوئے تھے،کے پی پولیس کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی جانچ کی بنیاد پر بظاہر لگتا ہےکہ چینی باشندوں کو لے جانے والی گاڑی بلٹ پروف اور بم پروف نہیں تھی جبکہ ہلاک ہونے والے چینی باشندوں میں ایک خاتون انجینئر بھی شامل ہے جائے وقوعہ کی فضائی تصویر بھی حاصل کرلی گئی ہے اور تھانہ بشام تقریباً 6 کلومیٹر جبکہ داسو ڈیم 77 کلومیٹر جائے وقوعہ سے دور ہے، تباہ ہونے والی بس دوسری بس سے 15 فٹ کے فاصلے پر تھی اور خودکش دھماکے سے بس 300 فٹ گہرائی میں جاگری،چینی قافلے میں شامل تمام بسوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب تھے،
بشام میں چینی انجینئرز کے قافلے پر خودکش حملہ، تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں نئے انکشافات سامنے آگئے
بشام واقعہ پر مکمل تحقیقات کی جارہی ہیں،ترجمان دفتر خارجہ
چین کا پاکستان سے دہشت گردانہ حملے کی جلد از جلد جامع تحقیقات کا مطالبہ
بشام واقعہ تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے پر اتفاق ہوا،عطا تارڑ
امریکہ نے پاکستان میں چینی شہریوں پر حملے کی شدید مذمت کی ہے
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی شانگلہ میں دھماکے کے فوری بعد چینی سفارت خانے پہنچ گئے،
چین نے شانگلہ میں گاڑی پر حملے میں اپنے باشندوں کی ہلاکت پر مکمل تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
پاک فوج نے بشام میں چینی شہریوں سمیت 6 بے گناہ افراد کی ہلاکت کی مذمت کی
شانگلہ میں گاڑی پر خودکش حملہ، 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک