کرونا کا خطرہ،حاملہ خواتین بھی دوسری خواتین کی طرح احتیاطی تدابیر اختیار کریں، خوف سے باہر نکلیں ‘رحمت ہی رحمت ٹرانسمیشن
باغی ٹی وی :رحمت ہی رحمت ٹرانسمیشن کا موضع تھا اسلام میں عورت کے حقوق و فرائض۔ ماں اور بیوی کے رشتوں میں انصاف کیسے کیا جائے ، اس سلسلے میں ڈاکٹر صائمہ صدیق اور ڈاکٹر ریحانہ عامر سٹوڈیو مہمان تھیں. ان سے پوچھا گیا کہ کووڈ 19 کی وجہ سے حاملہ خواتین شدید مسائل کا شکار رہتی ہیں. اس سلسلے میں ان سے کیسے نمٹاجائے..کیونکہ ان حالات میں ہسپتال جانا مشکل ہے .
اس سلسلے میں ڈاکٹر صائمہ صدیقی نے کہا کہ جو پیچیدگیاں عام خواتین کو ہیں وہی حاملہ خواتین کو ہیں. اس لیے حاملہ خواتین کو اس ڈر سے نکل جانا چاہیے کہ ان کے کو کوئی خاص مسئلہ ہے . اسی طرح احتیاطی تدابیر انکو بھی عام لوگوں کی طرح کرنی چاہیے ، جیسے ہاتھ دھونا ، سماجی فاصلے رکھنا ، اور ہجوم سے بچنا وغیرہ.اسی طرح ان کا چیک اپ کے لیے ہسپتال آنا بھی کافی اہم ہے وہ روٹین سے جتنی بار آئیں گے اس کم کردیا جائے گا. اور وہ ہسپتا ل گلوز، ماسک پہن کر آئیں ، گھر آتے ہیں اپنے کپڑے اتار دیں.
اسی طرحجن خواتین کو کرونا پوزیٹو آجاتا ہے ان کے بچوں کو بھی خطرہ ہے لیکن یہ دس میں سے ایک فیصد کیس ہوتے ہیں. اسی طرح مبشر لقمان نے سوال کیا کہ جب آپ الٹرا ساؤنڈ بار بار ہر مریض کے لیے استعال کریں گے تویہ بھی ایک وجہ سے کرونا کے پھیلا؛ؤ کا اور پھر اس مشین کو سینیٹائز بھی نہیںکیا جاتا. اس کے جواب میں ڈاکٹر ریحانہ نے کہا کہ ہم مشین کو سوائپ کرتے ہیں اور سینی ٹائز بھی کرتے ہیں. کوشش یہ ہوتی ہے کہ یہ دوسروں تک جانے کی وجہ نہ بنے . اسی طر ح پوچھا گیا کہ آپ نے کیا پانچ سال میںکبھی نارمل ڈلیوری کی ہے ؟ خصؤصا پرائیویٹ ہسپتالوں میں مریض کو چیر پھاڑ دیا جاتا ہے . اور کیا پانج سال میںکوئی مریض ہے جس کی نارمل ڈلیوری ہوئی ہو. اس سوال کا جواب دینا ڈاکٹر صاحبان کے لیے مشکل تھا انہوں نے کہا بحریہ میں ہوتا ہے تو کہا گیا کہ وہ تو ٹرسٹ ہسپتال ہے.وہاں کی بات نہیں .ہے .
اس سلسلے میںکہا گیا کہ خواتین بہت زیادہ ضروری ہو تو ہسپتال میں جائیں. ورنہ گھر رہیں، کیونکہ ہسپتال میں ان کے وباسے متاثر وہنے کے چانسز ہیںِ

کرونا کا خطرہ،حاملہ خواتین بھی دوسری خواتین کی طرح احتیاطی تدابیر اختیار کریں، خوف سے باہر نکلیں ‘رحمت ہی رحمت ٹرانسمیشن
Shares:







