پہچان ہماری پاکستان تحریر : راجہ حشام صادق

0
53

اس دنیا میں جیسے ہر انسان کی پہچان اس کے نام سے ہے۔اسی نام سے اسے پکارا جاتا ہے۔ اور یہی نام اس کی شناخت ہوتی ہے۔ اس مختصر اور انفرادی تعارف کے بعد ایک قوم کی پہچان ہوتی ہے۔ وہ نام اور پہچان ان کا وطن ہوتا ہے۔جیسے ہماری پہچان پاکستان

14 اگست 1947 کو ہمیں دو قومی نظریہ کی بنیاد پر ایک الگ پہچان ملی ہم انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوئے لیکن اس جدوجہد آزادی کے پیچھے کئی دہائیوں کی جدوجہد اور لاکھوں افراد کی جانی اور مالی قربانیاں تھیں۔ یہ آزادی ہمیں کوئی پلیٹ میں رکھ کر نہیں دی گئی۔ کہ جائیں آج سے آپ آزاد ہیں۔

انگریزوں کے خلاف بغاوت کرنے والوں کو عبرت ناک سزائیں دی گئی توپوں کے آگے باندھ کر اور گولیوں سے چھلنی کیا گیا۔ جدوجہد آزادی کی تحریک میں ہماری مائوں بہنوں اور آزادی کے متوالوں کی لازوال قربانیاں شامل ہیں لاکھوں لوگوں کو تو صرف اس لیے شہید کیا گیا۔کہ ان کا صرف ایک ہی نعرہ تھا لا الہ الا اللہ ۔ یہی وہ جذبہ جس کی وجہ سے ہمیں آزادی کا سورج دیکھنا نصیب ہوا اپنے گھروں سے بےگھر ہوئے کسی کے بیٹے ذبح ہوئے تو کئی بہنوں کی عزتیں پامال کی گئیں لیکن جذبہ بلند تھا یہ سب قربانیاں آزادی کے جذبے کو کم نہ کر سکیں۔

جس نظریہ پر الگ ریاست کے لئے جدوجہد کی اس پر آخری دم تک قائم رہے اور پھر لا تعداد قربانیوں کے بعد ہمیں آزادی جیسی نعمت اللہ تعالٰی کی مدد سے حاصل ہوئی۔آج ہمیں اپنے بچوں کو آزادی کی اہمیت اور اس کے لئے دی جانے والی قربانیوں کے بارے میں بتانا ہے۔

آزادی کتنی بڑی نعمت ہے اللہ پاک کی طرف سے اور اس کی حفاظت کتنی اور کیوں ضروری ہے یہ سب اپنے بچوں کو بتانا ہماری ذمہ داری ہے۔کتنی جدوجہد کے بعد یہ ملک آزاد ہوا کتنے لیڈرز اور علما کا اس تاریخی جدوجہد آزادی میں خون شامل ہے۔

یہ جو آج ہم جشن آزادی مناتے ہیں نغمے بجائے جاتے ہیں جشن ہوتا ہے شاید آزادی کی اہمیت اور تاریخ سے ہم لوگ آگاہ نہیں ہیں۔ 14 اگست کے دن ہمیں اللہ تعالٰی کا خاض شکر ادا کرنا چاہیئے اس وطن عزیز کی سلامتی کے لئے دعائیں کرنی چاہیئیں اپنے ان تمام شہدا کو یاد کرنا چاہیئے۔ جنہوں نے اس وطن کی تحریک میں اپنی جانوں کے نزرانے دیئے۔

14 اگست کے دن نئے وطن کا خواب دیکھنے والے علامہ محمد اقبال اور ہمارے عظیم لیڈر قائد اعظم محمد علی جناح کو خراج تحسین پیش کرنا ہے جناح کی بہترین سیاسی جدوجہد کا نتیجہ ہے کہ ہم آزاد ہوئے۔ الحمدللہ آج ہمارے پاس ہر قسم کی آزادی ہے ہماری عبادت گاہیں محفوظ ہیں سیاسی و سماجی حوالے سے آزاد ہیں ہم اپنے فیصلے کرنے میں خودمختار ہیں۔
اس خاص موقع پے ہمیں اپنی افواج کی قربانیوں کو یاد رکھنا ہے جنہوں نے اس وطن کے قیام کے بعد دشمن کی ہر چال اور ہماری آزادی و خودمختاری پر ہر حملے کو ناکام بنایا یہ وطن اسلامی جمہوریہ پاکستان سلامت ہے تو ہم ہیں ہمیں اپنی آزادی کی حفاظت کرنی ہے چاہے اس کے لئے بڑی سے بڑی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑھے

ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کو بھی بتانا ہے یہ وطن عزیز کیسے آزاد ہوا تھا اور یہ کیوں ضروری تھا دوقومی نظریہ کیا تھا کتنے لوگوں نے اس آزادی کے لئے جدوجہد کی ہے دعا ہے اللہ پاک اس وطن عزیز کو تاقیامت سلامت رکھیں یہ سبز ہلالی پرچم یونہی لہراتا رہے

میری جنت میرا وطن میرا گھر میرا وطن میری پہچان میرا وطن میرا فخر میرا وطن۔
پاکستان زندہ اباد

@No1Hasham

Leave a reply