انتہائی کم عمر لڑکی کی بولڈ فلم پر حمزہ علی عباسی نیٹ فلیکس پر برہم ،سبسکرپشن کینسل کرنے کی دھمکی دے دی

0
49

حال ہی میں ایوارڈ یافتہ فرانسیسی فلم ’کیوٹیز‘ کا مختصر ٹریلر جاری کرتے ہوئے ’نیٹ فلیکس‘ نے فلم کو رواں ماہ 9 ستمبر کو ریلیز کرنے کا اعلان کیا ہے-

باغی ٹی وی : نیٹ فلیکس نے فرانسیسی فلم ’کیوٹیز‘ کا ٹریلر ریلیز کرتے ہوئے فلم کو رواں ماہ 9 ستمبر کو ریلیز کرنے کا اعلان کیا ہے فلم کے ٹریلر میں ہی انتہائی کم عمر لڑکیوں کو بولڈ انداز میں دیکھا جا سکتا ہے جس پر دنیا بھر کے افراد نے نیٹ فلیکس پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ’کیوٹیز‘ کو ریلیز نہ کرے۔

11 سال کی مسلم لڑکی کو فلم میں انتہائی بولڈ اور جنسی رجحانات کی جانب راغب دکھانے والی اس فلم کے ٹریلر پر ہی لوگوں نے اعتراض کیا اور مذکورہ فلم کے خلاف چینج آرگنائزیشن پلیٹ فارم پر نوید وردک کی جانب سے آن لائن پٹیشن بنائی گئی جس میں نیٹ فلیکس سے مذکورہ فلم کو ریلیز نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

اسی مہم کی حمایت کرتے ہوئے پاکستانی اداکار حمزہ علی عباسی نے بھی اپنی ٹوئٹ میں نیٹ فلیکس سے مطالبہ کیا کہ وہ مذکورہ فلم کی ریلیز کینسل کرے دوسری صورت میں وہ نیٹ فلیکس کی سبسکرپشن کینسل کردیں گے۔


حمزہ علی عباسی کی طرح دنیا بھر کے دیگر افراد نے بھی نیٹ فلیکس کو دھمکی دی کہ وہ ’کیوٹیز‘ کی ریلیز کینسل کرے دوسری صورت میں وہ اسٹریمنگ ویب سائٹ کی سبسکرپشن کینسل کردیں گے۔

کیوٹیز پر تنقید کے بعد چند دن قبل نیٹ فلیکس نے اپنی ایک ٹوئٹ میں وضاحت کی تھی کہ انہوں نے مذکورہ فلم سے متنازع تصاویر کو ہٹا دیا ہے اور یہ کہ فلم میں دکھائے جانے والے مناظر اسٹریمنگ ویب سائٹ کی پالیسی کو بیان نہیں کرتے۔

تاہم اس کے باوجود لوگوں کی جانب سے باوجود نیٹ فلیکس سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ ’کیوٹیز‘ کی ریلیز کینسل کرے لیکن ابھی تک اسٹریمنگ ویب سائٹ نے فلم کی ریلیز کینسل کرنے سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا-

واضح ر ہے کہ ’کیوٹیز‘ کی کہانی افریقی ملک سینیگال کے پناہ گزین مسلمان خاندان اور اس گھر کی جوان ہوتی 11 سالہ بچی کے بلوغت کو پہنچنے والے رجحانات کے گرد گھومتی ہے جس میں 11 سالہ بچی کے والد دوسری شادی بھی کرتے ہیں جب کہ ان کے گھر میں مسائل بھی رہتے ہیں۔

فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 11 سالہ بچی اپنے آبائی مذہب اور انٹرنیٹ دور کے ٹرینڈز کے درمیان الجھ کر بے راہ روی کا شکار بن جاتی ہے اور اپنی عمر دیگر فرانسیسی بچیوں کے آزاد ماحول، تنگ لباس اور ان کی جانب سے بولڈ ڈانس کرنے سے متاثر ہوکر ان کے راستے پر چل پڑتی ہے اور پھر انتہائی کم عمری میں ہی وہ اپنی ہم عمر لڑکیوں کے ساتھ فحش حرکتیں کرنے لگتی ہے اور مسلمان بچی کی بولڈ اور فحش حرکتوں کو ان سے عمر میں بڑے لڑکے موبائل پر ریکارڈ کرکے سوشل میڈیا پر وائرل کردیتے ہیں۔

Leave a reply