وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف سے وفاقی وزیر اینٹی نارکوٹکس شاہ زین بگٹی نے ملاقات کی ،ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال سہیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا .شاہ زین بگٹی نے وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز شریف کے عوامی ریلیف اقدامات کی تعریف کی .
ملاقات میں بین الصوبائی کوآرڈینیشن مزید مربوط بنانے کے لئے انسداد منشیات اور سمگلرز کی سرکوبی کے لئے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا.نوجوانوں کو منشیات کی لعنت سے بچانے کے لیے ٹھوس لائحہ عمل اپنانے کا فیصلہ کیا گیا.
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ نئی نسل کی رگوں میں منشیات کا زہر گھولنے والےکیخلاف کاروائیاں تیز کر دی ہیں ،منشیات سمگلرز کی سرکوبی کے لئے تمام صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔پنجاب حکومت منشیات فروشی کے خلاف مربوط کارروائیاں کر رہی ہے۔ منشیات کے خلاف ہمیں آگاہی مہم کا دائرہ کار بڑھانا ہوگا۔
علاوہ ازیں ڈی آئی جی آپریشنز سہیل چوہدری کا کہنا ہے شہر سے نشے کے عادی افراد کو اٹھا کر جیلوں کے بجائے اسپتالوں میں بھجوانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، مختلف مقامات سے درجنوں ایسے افراد کو پی آئی ایم ایچ بھجوا دیا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز سہیل چوہدری نے بتایا کہ سیکرٹری صحت کی منظوری کے بعد نشے کے عادی افراد کو دیگر اسپتالوں میں بھی بھجوایا جائے گا، نشے کے عادی افراد کو معاشرے کا اچھا شہری بنانے کا کام شروع کیا ہے۔دوسری جانب خیبرپختونخوا صوبائی حکومت نے اب ان لوگوں کو سہارا دینے کا کام شروع کیا ہے اور نشے کے عادی ان تمام افراد کا سرکاری سطح پر علاج کیا جا رہا ہے۔
بی بی سی کے مطابق پشاور میں اس وقت کوئی 1180 ایسے افراد کو بحالی مراکز اور ہسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے جہاں ان کے علاج کے ساتھ ساتھ انھیں بہتر شہری بنانے کے لیے اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں پشاور کے الخدمت ہسپتال میں اس وقت کوئی 155 سے زیادہ نشے کے عادی افراد کا علاج ہو رہا ہے۔
کمشنر پشاور ریاض محسود نے بی بی سی کو بتایا کہ تین ماہ قبل اس بارے میں اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور تمام متعلقہ محکموں کو ایک پیج پر لایا گیا اور پھر تین ماہ تک مکمل تحقیق کر کے یہ مہم شروع کی گئی اس مہم میں انتظامیہ کے ساتھ پولیس، انسداد منشیات کا ادارہ، محکمہ صحت، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، سوشل ویلفیئر اور کچھ غیر سرکاری ادارے شامل ہیں۔