ہر دور میں لکھاریوں‌نے پابندیوں کا سامنا کیا ہے آمنہ مفتی

نوجوان نسل کی نمائندہ لکھاری آمنہ مفتی نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ ہر دور میں لکھاریوں‌کو پابندیوں‌کو سامنا کرنا پڑا ، لیکن انہوں نے ہار نہیں مانی اور جو کہنا چاہتے تھے اسکو لپیٹ کر کسی نہ کسی طرح کہہ دیا. انہو‌ں نے کہا کہ آج ڈرامہ اچھا بن رہا ہے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ایک کہانی ہٹ ہوجائے تو پھر اسی کے پیچھے سبھی چل پڑتے ہیں. یہ نہیں ہونا چاہیے اس وجہ سے لگتا ہے کہ ایک جیسا کام ہو رہا ہے. آمنہ مفتی نے کہا کہ پی ٹی وی کے زمانے میں‌بننے والے ڈراموں کا حالیہ ڈراموں کے ساتھ موازنہ اچھا نہیں‌لگتا ، یہ نہیں ہونا چاہیے وہ ڈرامے اُس دور کے

حساب سے بہت اچھے تھے ، آج کے ڈرامے آج کے دور کے حساب سے بہت اچھے ہیں. آمنہ مفتی نے کہا کہ میں ڈرامہ اپنی شرائط پر لکھتی ہوں مجھے ڈکٹیٹ ہونا پسند ہی نہیں ہے. انہوں‌نے کہا کہ منور سعید جیسے فنکاروں سےہم نے بہت کچھ سیکھا ہے ،حسینہ معین ، اشفاق احمد ، بانو قدسیہ ، مستنسر حسین تارڈ‌جیسے لکھاریوں‌کے لکھے ہوئے ڈرامے یقینا نئے آنے والوں کو لئے مشعل راہ ہیں‌لیکن آج آڈینز کا مزاج تبدیل ہو چکا ہے ان کے مزاج کے حساب سے لکھا جاتا ہے.

Comments are closed.