ہردلعزیز شخصیت اور بے توقیری تحریر:حافظ امیرحمزہ سانگلوی

0
56

ہردلعزیز شخصیت اور بے توقیری
تحریر:حافظ امیرحمزہ سانگلوی

وطن عزیز "اسلامی جمہوریہ پاکستان” کے حقیقی محافظ، اندرونی اور بیرونی سازشوں کا مقابلہ کرنے والے ،ہر انتشار کا بخوبی ادراک کر کے اس کا قلع قمع کرنے والے، ہردلعزیز شخصیت، ولی کامل، دین اسلام سے سچی محبت و گہرائی سے سمجھنے اور اس کا پرچار کرنے والے ،حافظ قرآن، بزرگ شہری اتفاق و اتحاد کے داعی پروفیسر حافظ محمد سعید اور ان کے رفقاء کو سزائیں ، پابندیاں اور جرمانے لگانا سمجھ سے بالاتر ہے ۔

بلاشبہ یہ ایسے لوگ ہیں کہ جنہوں نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے پاکستان کو مکمل کرنے اور اس کی حفاظت کرنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔ بغیر کسی لالچ و طمع کے نہ دن کی پرواہ کی نہ رات کی ، نہ سردی اور نہ گرمی کی، بلکہ ہمیشہ وطن عزیز کو مقدم سمجھتے ہوئے حب الوطنی کا حق ادا کر دیا۔ ہر مشکل وقت اور قدرتی آفات میں نہ رنگ و نسل کو دیکھا نہ مذہب کو بغیر تفریق کے انسانیت کی خدمت کی اور انسانیت کی خدمت کر کے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنالی کہ "ہوتے ہیں وہی لوگ دنیا میں اچھے ، آتے ہیں جو کام دوسروں کے”۔

چاہیے تو یہ تھا کہ ان لوگوں کو جذبہ حب الوطنی کے ایوارڈز سے نوازا جاتا،ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی……لیکن ہائے افسوس کہ جب سے وطن عزیز پاکستان معرض وجود میں آیا ہے اسے ایسے حکمران ہی نصیب نہ ہوئے جو اسلام اور وطن عزیز کا حقیقی معنوں میں تحفظ کریں۔

ہمارا پیارا وطن کلمہ طیبہ "لاالہ الا اللہ” کی بنیاد پر بنا اور اسی کے تقاضے پورے کرنے اور اس کے پرچار کے لیے الگ ہوا۔ تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ ہمارے ملک میں دین اسلام کا نام لینے والے اور اسلامی زندگی گزارنے والوں کو حوصلہ افزائی نہیں دی گئی۔

بلکہ ان کے مقابلہ میں دین سے کوسوں دور ،بے حیائی کا ارتکاب اور پرچار کرنے والوں اور وطن عزیز کا تحفظ اور شہہ رگ پاکستان کشمیر کی آزادی کے لیے ایک لفظ تک نہ بولنے والوں کو قومی ایوارڈز سے نوازا جاتا ہے۔ جو کہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ آج تک ہم نے یہ نہیں سوچا کہ ہم جن لوگوں کو وطن عزیز کی حکمرانی دیتے ہیں ان میں اسلام نام کی کوئی رتی بھی ہے یا نہیں…..

اگر خدانخواستہ ہم عوام کی یہی صورت حال رہی کہ دینی قیادت کو آگے نہ لایا گیا تو یاد رکھنا! یہ بے دین حکمران آہستہ آہستہ ہم اور ہماری نسلوں کے دلوں سے جذبہ حب الوطنی اور دین اسلام ختم کر دیں گے۔ جس کے نتیجے میں باطل قوتیں ہم پر پوری طرح مسلط ہو جائیں گی پھر ہمیں دنیا میں بھی ذلت اٹھانا پڑے گی اور بروز محشر بھی۔

اس لیے اب بھی وقت ہے کہ حق کا ساتھ دیں ، حق کے لیے آواز بلند کریں اور اپنے محسنین کی بے توقیری ہونے سے بچائیں ۔

Leave a reply