ہیڈ کوارٹرز پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی میں انسانی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن کی تقریب
انسانی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن ہر سال 30 جولائی کو منایا جاتا ہے۔ 2022 کا تھیم "ٹیکنالوجی کا غلط استعمال” ہے۔ اس سال کا تھیم ٹیکنالوجی کے کردار پر مرکوز ہے جو انسانی اسمگلنگ کو فعال اور روک سکتی ہے۔ انسانی سمگلنگ ایک سنگین جرم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ہر سال ہزاروں مرد، عورتیں اور بچے اپنے ہی ملک اور بیرون ملک سمگلروں کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں۔
پی ایم ایس اے نے انسانی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن منایا جس کا مقصد تعمیری اقدامات شروع کرنا اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف آگاہی بڑھانا ہے۔ سرگرمیوں میں مختلف نمایاں مقامات مثلاً کراچی فشریز، ہیڈ کوارٹر پی ایم ایس اے، پی ایم ایس اے جہازوں، کشتیوں اور ساحلی پٹیوں پر اس دن کے حوالے سے پیغامات کو اجاگر کرنے والے بینرز آویزاں کرنا شامل تھا۔ اس کے علاوہ ڈائریکٹر ہیومن ٹریفکنگ FIA کراچی کی جانب سے پی ایم ایس اے کے افسران اور عملے کے ارکان کو اس دن کی اہمیت کے بارے میں لیکچر بھی دیا گیا۔ اس موقع پرڈی جی پی ایم ایس اے نے اپنے پیغام میں اس بات کا اعادہ کیا کہ ہمیں اجتماعی طور پر دن رات کام کرنا چاہئے اور انسانی سمگلنگ کے خلاف اپنی جدوجہد اسی طرح جاری رکھنی چاہیے ۔ افسران اور عملے کے ارکان نے جوش و خروش کے ساتھ تمام سرگرمیوں میں حصہ لیا۔
ہارن بجاؤ، حکمران جگاؤ، وزیراعظم ہاؤس کے سامنے ہارن بجا کر احتجاج کا اعلان ہو گیا
وزیراعظم نے مافیا کے آگے ہتھیار ڈال دیئے،مثبت اقدام نہیں کر سکتے تو گھر جانا ہو گا، قمر زمان کائرہ
جنوری کے مقابلے میں پٹرول اب بھی 17 روپے سستا ہے،عمر ایوب کی انوکھی وضاحت
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عدالت میں چیلنج
دوسری جانب انسانی سمگلنگ کی روک تھام کا آج عالمی دن منایا جا رہا ہے۔اس حوالہ سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے موثر رابطوں کے ڈھانچے کی تشکیل سے انسانی سمگلنگ کے خطرے سے نمٹنے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان انسانی سمگلنگ کی لعنت سے نمٹنےکیلیے پرعزم ہے، پاکستان نے بین الاقوامی معیار کے مطابق قانونی فریم ورک کو نافذ کرنے کیلیے سخت اقدامات شروع کیے ہیں، پاکستان نے افراد خصوصاً خواتین و بچوں کی اسمگلنگ کی روک تھام کیلیے ٹریفکنگ ان پرسن ایکٹ2018 نافذ کیا ہے انسانوں کی اسمگلنگ انسانی زندگیوں اورمجموعی طور پر معاشرے پر دیرپا اثرچھوڑتی ہے، انسانی اسمگلنگ انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں میں سےایک ہے،انسانوں کی اسمگلنگ میں غیر قانونی طریقوں کےذریعے انسانوں کے استحصال سے اسمگلر منافع حاصل کرتے ہیں، قانون میں ایسےغیرقانونی کاموں کے مرتکب افراد کیلیے دس سال تک قیدکی سزاتجویز کی گئی ہے، وزیرداخلہ کی سربراہی میں انسانی اسمگلنگ سےمتعلق قومی رابطہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، یہ کمیٹی انسانی اسمگلنگ کی تمام اقسام کیخلاف جنگ میں قومی کوششوں کوفروغ دینےکی ذمہ دارہے