خاتون محتسب پنجاب نے میو ہسپتال کی خاتون ڈاکٹر کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کیخلاف درخواست پر کنگ ایڈورڈ کے وائس چانسلرخالد مسعود گوندل کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے

میوہسپتال کی خاتون ڈاکٹر ڈالیا محمود نے میاں دائود ایڈووکیٹ کی وساطت سے خاتون محتسب پنجاب کے روبرو جائے ملازمت پر خواتین کو جنسی ہراسگی کیخلاف تحفظ فراہم کرنے کے قانون کے تحت درخواست دائر کی ہے، خاتون ڈاکٹر نے درخواست میں مئوقف اختیار کیا ہے کہ وائس چانسلر کنگ ایڈوورڈ خالد مسعود گوندل ڈیڑھ سال سے اسے جنسی طور پر ہراساں کر رہے ہیں، وائس چانسلر نے متعدد مرتبہ جنسی ہراساں کیا اور انکار پر تنگ کرنا شروع کر دیا، درخواست گزار کے مطابق وائس چانسلر خالد مسعود گوندل نے اسے کہا کہ وہ انہیں بہت اچھی لگتی ہے اور کیا وہ خاتون ڈاکٹر کو اچھا نہیں لگتے، وائس چانسلر نے کہا کہ میری باتیں مان لو اور اپنے مستقبل کےبارے میں سوچو، میرے ساتھ اچھے تعلقات ہونگے تو بہت ترقی کرو گی، درخواست گزار خاتون ڈاکٹر کے مطابق ڈیڑھ برس سے وائس چانسلر کی ایماء پر ملازمت میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں،

کبھی غیرمجاز اتھارٹی سے نوٹس بھجوا دیا جاتا ہے اور کبھی نامعلوم نمبروں سے نوٹس بھجوایا جاتا ہے، نامعلوم نمبروں سے ملنے والے نوٹس کا پتہ کرتی ہوں تو کوئی جواب نہیں دیا جاتا، وائس چانسلر گھنٹہ گھنٹہ کبھی وی سی آفس اور کبھی ساتھ والے دفتر میں بٹھائے رکھتے ہیں، وائس چانسلر کے غیراخلاقی مطالبات نہ ماننے پر نوکری سے برطرفی کی دھمکیاں دی جا رہی ہیںجس کے آڈیو ثبوت موجود ہیں، آڈیو ز ثبوت میں سنا جا سکتا ہے کہ وائس چانسلر اور اس کے ساتھی بار بار دبائو ڈال رہے ہیں، درخواست گزار خاتون کے مطابق وہ وائس چانسلر کی منتیں کر چکی ہیں کہ ان کا پیچھا چھوڑ دیں مگر اب وہ انتقامی کارروائیوں کی دھمکیاں دے رہے ہیں،

اس کے علاوہ وائس چانسلر بلاوجہ تجربہ کے سرٹیفکیٹ اور ملازمت کی دیگر دستاویزات دبا کر بیٹھے ہوئے ہیں،خاتون ڈاکٹر نے اپنے درخواست میں خاتون محتسب پنجاب سے استدعا کی ہے کہ وائس چانسلر خالد مسعود گوندل کیخلاف جائے ملازمت پر خواتین کو ہراساں کرنے کے قانون کے تحت کارروائی کی جائے اور انہیں عہدے سے ہٹایا جائے، ریکارڈ کا جائزہ لینے اور ابتدائی سماعت کے بعد خاتون محتسب نے وائس چانسلر خالد مسعود گوندل کو خاتون ڈاکٹر کیخلاف ہر قسم کی تادیبی کارروائی سے بھی روک دیا ہے اور وائس چانسلر خالد مسعود گوندل کو 5دنوں میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے، محتسب پنجاب کے حکم میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سماعت تک جواب نہ آیا تو وائس چانسلر کیخلاف یکطرفہ کارروائی ہوگی۔ خاتون محتسب نے جنسی ہراسگی کی شکایت پر مزید سماعت22دسمبر تک ملتوی کر دی

Shares: