ا مریکی شہر نیویارک کی عدالت نے رواں ماہ 19 جنوری کو ہالی وڈ پروڈیوسر 67 سالہ ہاروی وائنسٹن کے خلاف ’ریپ‘ اور خواتین کے جنسی استحصال کی سماعت کے لیے 12 رکنی 7 مرد اور 5 خواتین پر مشتمل جیوری کو منتخب کیا تھا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ہالی وڈ پروڈیوسر 67 سالہ ہاروی وائنسٹن کے خلاف ’ریپ‘ اور خواتین کے جنسی استحصال کی سماعت کے لیے 12 رکنی جیوری کے سامنے مزید ایک خاتون اور پیش ہوگئ

مذکورہ جیوری ہاروی وائنسٹن کے خلاف ’ریپ‘ اور ’جنسی استحصال‘ کے الزامات لگانے والی خواتین سے جرح کے بعد فلم پروڈیوسر کے خلاف فیصلہ دے گی عدالت نے مذکورہ جیوری اس وقت بنائی تھی جب ہاروی وائنسٹن نے خود پر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ انہوں نے جو بھی کیا وہ خواتین کی باہمی رضامندی سے کیا تھا

ریپ کیس میں ہاروی وائنسٹن کے خلاف مزید دو خواتین جیوری کے سامنے پیش


نیویارک کی عدالت کی جانب سے 19 جنوری 2020 کو بنائی گئی جیوری میں اب تک 5 خواتین پیش ہو کر اپنے بیان ریکارڈ کرواچکی ہیں جب کہ آئندہ چند دن میں مزید 1 خاتون پیش ہو گی

اب تک جیوری کے سامنے اداکارہ و ماڈل ڈان ڈننگ، ماڈل ترالے وولف، ماڈل و اداکارہ مریم ہیلی اور اداکارہ اینابیلا شیورہ اور میک اپ آرٹسٹ، ہیئر ڈریسر و اداکارہ جیسیکا من پیش ہو چکی ہیں جب کہ آنے والے چند دن میں اداکارہ و ماڈل لورین ینگ پیش ہوں گی

جیوری کے سامنے پہلی خاتون 59 سالہ امریکی اداکارہ اینابیلا شیورہ 24 جنوری کو پیش ہوئی تھی جنہوں نے جیوری کو بتایا کہ کس طرح ہاروی وائنسٹن نے انہیں 25 سال قبل 1993 سے 1994 کے درمیان انہیں ’ریپ‘ کا نشانہ بنایا تھا اور انہوں نے جیوری سے پوچھے گئے تمام سوالات کے جواب دیئے

ان کے بعد دوسری خاتون 42 سالہ ماڈل و اداکارہ مریم ہیلی ہاروی وائنسٹن کے خلاف 28 جنوری کو پیش ہوئی تھیں اور وہ اپنے ساتھ ہونے والا واقعہ بیان کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں اور انہوں نے جیوری کو بتایا تھا کہ پہلی بار جولائی 2006 میں فلم پروڈیوسر نے انہیں منہٹن میں واقع اپنے فلیٹ میں جنسی استحصال کیا نشانہ بنایا اور انہیں ’اورل سیکس‘ کرنے پر مجبور کیا انہوں نے جیوری سے پوچھے گئے تمام سوالات کے جواب دیئے

30 جنوری کو اداکارہ ڈان ڈننگ اور ترالے وولف پیش ہوئی تھیں اور انہوں نے جیوری کو اپنے ساتھ ہونے والی نا انصافی کا بتایا اور اپنے ساتھ ہونے والے ہولناک واقعے کے بارے میں بتاتی ہوئیں آبدیدہ ہو گئیں

ان ایک اور خاتون جیسیکا مان جیوری کے سامنے پیش ہوئیں اور انہوں نے ہالی وڈ پروڈیوسر پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہاروی وائنسٹن نے ایک ہوٹل کے کمرے میں انہیں ریپ کا نشانہ بنایا

ہاروی وائنسٹن کے خلاف اداکارہ و ماڈل مریم ہیلی بھی جیوری کے سامنے پیش


غیر ملکی ادارے ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق 34 سالہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ میری ملاقات ہاروی وائنسٹن سے 2012 میں ایک تقریب کے دوران ہوئی اس وقت میں نے انہیں بتایا کہ میں اداکارہ بننے کی خواہشمند ہوں بعدازاں انہوں نے مجھے اور ایک دوست کو لاس اینجلس کے ہوٹل میں مدعو کیا اور مجھے زبردستی ہوٹل کے کمرے میں لے گئے اور مجھے جنسی طور پر ہراساں کیا

اداکارہ کے مطابق اس واقعے کے بعد انہوں نے ہاروی وائنسٹن سے تعلق جوڑ لیا اور اس وقت میں نے اس رشتے کا آغاز یہ سوچ کر کیا تھا کہ یہ حقیقی ہوگا لیکن آگے جو کچھ ہوا اس سے مجھے صرف شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا

جیسیکا مان نے پروڈیوسر پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 2013 میں انہوں نے مینہٹن کے ایک ہوٹل کے کمرے میں انہیں ریپ کا نشانہ بنایا

جیسیکا مان
عدالت میں جب اداکارہ سے سوال کیا گیا کہ اتنا سب ہونے کے باوجود وہ ہاروی وائنسٹن کے ساتھ تعلق میں کیوں رہیں؟ تو اس پر انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ رہنے کی ایک وجہ ڈر تھی اداکارہ نے بتایا کہ ہاروی وائنسٹن نہ نہیں سن سکتے تھے کیوں کہ ایسا کرنے سے ان کو بےحد غصہ آتا تھا

ہاروی وائنسٹن کے ایک وکیل نے جیسیکا مان پر الزام لگاتے ہوئے جیوری کو بتایا کہ اداکارہ پروڈیوسر کو رومانوی ای میلز بھیجا کرتی تھیں اور ان سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ان کا رشتہ تشدد پر مبنی نہیں تھا جبکہ ہاروی وائنسٹن نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے عدالت کے سامنے مؤقف اختیار کیا کہ ان کا تعلق باہمی رضامندی سے قائم تھا

واضح رہے کہ اب مذکورہ جیوری میں ایک اور خاتون پیش ہوں گی جب کہ جیوری کے سامنے ہاروی وائنسٹن کے سابق وکیل اور ان کے قریبی ساتھی بھی پیش ہوں گے اور خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جیوری مارچ 2020 تک کیس کی سماعتیں مکمل کرلے گی

Shares: