بابراعظم سےکوئی تعلق نہیں،تنگ کرنےکےلیےالزامات لگائے:پھنسانےکےلیےجعلی ڈاکومنٹس تیارکروائے:حامزہ مختار

لاہور:بابر اعظم سے کوئی تعلق نہیں، تنگ کرنے کے لیے الزامات لگائے، حامزہ مختار کی پرانی ویڈیو سامنے آگئی،اطلاعات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم پر جنسی زیادتی کے الزامات لگانے والی حامزہ مختار کا 2018 کا بیان حلفی اور ویڈیو بیان سامنے آ گیا ہے ۔

 

 

اپنے ویڈیو پیغام میں حامزہ مختار بلا خوف وخطریہ اقرارکررہی ہیں کہ میرے بابراعظم کے ساتھ نہ پہلے تعلقات تھے اورنہ اب ہیں ، میں نے بابراعظم کوتنگ کرنے کے لیے یہ ڈرامہ رچایا تھا ،

حامزہ مختار کہتی ہیں کہ میں یہ بھی واضح کردوں کہ کوئی میرے سے منسوب بیان یا ویڈیو کلب دے کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کرے کہ میرے اوربابراعظم کے درمیان کوئی تعلقات تھے تو وہ جھوٹے ہوں گے ،میرا ان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے ٕٕٕ

 

 

حامزہ مختار نے یہ بھی تسلیم کیا کہ میں نے بابراعظم کو تنگ کرنے کی غرض سے جعلی ڈاکومنٹس بھی تیارکروائے تھے

 

 

حامزہ مختار یہ بھی کہتی ہیں‌ کہ میں یہ سب اپنی مرضی سے اقرار کررہی ہوں‌ کہ میں‌ یہ کسی دباومیں‌آکر نہیں بلکہ سچ کررہ ہی کہ واقعی بابراعظم کے ساتھ میرا کوئی تعلق نہ تھا

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وکیل خواجہ محسن عباس حامزہ مختار کو بیان حلفی کی عبارت پڑھ کر سنارہے ہیں جس میں حامزہ مختار نے اقرار کیا ہے کہ اس نے کسی کے بہکانے پر بابر اعظم کے خلاف درخواست دی، درخواست دینے کا مقصد بابر اعظم کو تنگ کرنا تھا ۔

 

اس بیان میں حامزہ مختار نے یہ بھی اقرار کیا کہ اس نے جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ بنواکرمعاملے اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تھی

 

بیان حلفی کے متن کے مطابق کچھ دوستوں کے کہ بہکانے پر تھانہ میں درخواست دی ۔ ویڈیو پیغام میں حامزہ مختار نے مزید کہا کہ میرا بابر اعظم سے نہ پہلے تعلق تھا اور نہ اب ہے ، مجھے بہکانے والے بابر اعظم کی شہرت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں ۔

میرا ضمیر مجھے یہ سب کام کرنے سے روک رہا ہے لہذا میں اپنی درخواست واپس لیتی ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری درخواست بد نیتی پر مبنی تھی میں بغیر کسی دباؤ کے درخواست واپس لیتی ہوں ۔

 

حامزہ مختار اس ویڈیو میں اقرار کرتی ہیں کہ میں بغیر کسی دباؤ کے یہ بیان حلفی دے رہی ہوں ۔

 

بیان حلفی کے ساتھ ہی حامزہ مختار نے کہا کہ اس کے بعد اگر میں کوئی درخواست دوں یا بابر اعظم کے خلاف کے کوئی بیاں دوں تو میرے خلاف کاروائی کی جائے ۔ یہ بیان حلفی محمد سہیل امجد نامی گواہ کی موجودگی میں دیا گیا تھا۔

 

 

یاد رہے کہ حامزہ مختار نے بابر اعظم کو تنگ کرنے کے لیے جھوٹی درخواست بھی تھانہ نصیر آباد دائر کی تھی جس کو اس نے بعد میں واپس لے لیا تھا

Comments are closed.