حسینہ واجد اور نریندر مودی نے کیا ایسا معاہدہ کہ لاکھوں مسلمانوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں
بنگلہ دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد بھارت کے دورہ پر ہیں اور انہوں نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اور کانگریس رہنماؤں سے ملاقات کی ہے،
1970 میں سائیکل پراور اب دبئی میں پلازے؟ چیئرمین نیب نے کیا اہم انکشاف
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیشی وزیراعظم اور نریندر مودی کے مابین روہنگیا مسلمانوں کی بحفاظت اپنے ملک واپسی کیلئے سمجھوتہ بھی طے پا گیا ہے، دونوں لیڈروں کے مابین مذاکرات کے بعد جاری کئے گئے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے بنگلہ دیش کی سرحدوں میں واقع مہاجر کیمپوں میں مقیم روہینگیا مسلمانوں کو اضافی انسانی امداد فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے، اس سلسلہ میں جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ لاکھوں روہنگیا مسلمانوں کی محفوظ واپسی یقینی بنائی جائے گی، یہ بھی کہا گیا ہے کہ میانمار کے علاقے رخائن کی سلامتی کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے،
نو سرباز بھی نیب کے نام پر سرگرم
مردہ حاضر ہو،نیب کی پھرتیاں، سات برس قبل وفات پا جانے والے کو طلب کر لیا
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان تجارت، توانائی اور دیگر موضوعات پر بھی متعدد سمجھوتوں پر دستخط کئے گئے ہیں، واضح رہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے بدترین قتل عام پر لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش اور دیگر ملکوں میں ہجرت پر مجبور ہوئے، روہنگیا مسلمانوں کیلئے مشکل یہ ہے کہ ہندوانتہاپسند اپنے ملک میں بھی انہیں برداشت نہیں کرتے اور اب بنگلہ دیش سے بھی انہیں نکالنے کی تیاری کی جارہی ہے، روہنگیا مسلمانوں کو اپنے ملک میں کوئی تحفظ حاصل نہیں ہے بدھسٹ انتہاپسندوں کی جانب سے آئے دن نہتے مسلمانوں کا قتل کیا جاتا ہے، اگر روہنگیا مسلمانوں کو زبردستی ان کے ملک واپس بھیجا جاتا ہے تو اس سے ان کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہو جائیں گے،