آپ بہت دیر تک ہاتھ پانی میں ڈبو کر رکھیں تو انگلیوں کے پوروں کی جلد سکڑ جاتی ہے اسی طرح بہت دیر پانی میں رہنے پر پیروں کی انگلیوں کے پوروں کے ساتھ بھی یہی کچھ ہوتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ ایسا ہوتا کیوں ہے؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ دراصل اس کے پیچھے اعصابی نظام کارفرما ہوتا ہے۔

باغی ٹی وی : بتایا یہی جاتا ہے کہ انسانی جسم کا سب سے بڑا عضو جگر ہے، مگر حقیقیت یہ ہے کہ جلد انسانی جسم کا سب سے بڑا عضو ہے۔ ایک بالغ شخص کی جلد کا کل وزن لگ بھگ آٹھ پاؤنڈ (تقریباﹰ چار کلو) تک ہوتا ہے اور یہ تقریباﹰ بائیس مربع فٹ تک کے حجم کی حامل ہوتی ہے۔

جلد جسم کی حرارت برقرار رکھنے کا ایک عمدہ آلہ ہے اور واٹر پروف بھی ہے۔ مگر آپ نے دیکھا ہو گا کہ پانی میں بہت دیر تک ہاتھ موجود رہے یا آپ خود سوئنگ کے لیے کسی تالاب یا کسی سوئمنگ پول میں اتریں تو کچھ وقت میں آپ کے ہاتھوں اور پیروں کے پوروں کی جلد سکڑ جائے گی اور وہاں عارضی جھریاں بیدار ہو جائیں گے یہ کوئی زندگی اور موت کا مسئلہ نہیں ہے اس لیے شاید آپ نے اس کی وجوہات پر غور بھی نہ کیا ہو، مگر اس سے جڑے سائنسی حقائق نہایت دلچسپ ہیں۔

شمالی کوریا نے ایک بار پھر ایٹمی حملے کی دھمکی دیدی

پانی میں طویل مدت تک رہنے کے بعد انگلیوں پر جھریاں پڑنے کے عمل کو انگریزی میں ’aquatic wrinkling‘ کہا جاتا ہے ابتدائی طور پر جھریوں کی وجہ جلد میں پانی کے جذب ہونے کو سمجھا جاتا تھا تاہم اب ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ پانی کی وجہ سے انگلیوں میں جھریاں پڑنے کے عمل کے پیچھے دراصل اعصابی نظام کارفرما ہے پانی میں ڈوبنے پر اعصابی نظام جلد کی اوپری تہوں میں خون کی نالیوں میں تھوڑا تغیر لے آتا ہے اس تبدیلی کی وجہ سے جلد سکڑ جاتی ہے اور جھریاں نمایاں ہوجاتی ہیں یہ ردعمل گیلے ماحول میں گرفت کو بڑھانے کیلئے ہوتا ہے اور اشیاء کو بہتر طریقے سے سنبھالنے میں مدد کرتا ہے۔

مزید برآں جھریاں پڑنے کا یہ عمل ایک خود مختار اعصابی نظام کے تحت ہوتا ہے یہ ان افراد میں نہیں ہوتا ہے جن کی انگلیوں میں کوئی اعصابی حسیات کا نقص ہو بہرحال یہ ایک عارضی اور بے ضرر ردعمل ہے جو جلد کے خشک ہونے کے بعد معمول پر آجاتا ہے۔

ناسانے یورینس کی دلکش تصاویر جاری کر دیں

سائنسی تحقیق کے مطابق پانی میں ہاتھ یا پاؤں ڈبونے پر جلد کے بالکل نیچے نظامِ دورانِ خون میں تبدیلی ہوتی ہے اگر اعصابی نظام درست کام کر رہا ہو، تو وہ ہاتھ زیادہ دیر پانی میں ڈوبے رہنے پر خون لانے اور لے جانے والی نالیوں کو سکڑنے کے احکامات دیتا ہے اس کی وجہ سے شریانوں اور وریدوں میں خون کی مقدار کم ہوتی ہے اور وہ سکڑتی ہیں۔ اس لیے جلد جھریوں میں تبدیلی ہوتی ہے۔

یہ عارضی جھریاں غالباﹰ ارتقائی طور پر فائدہ مند تھیں۔ کچھ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ ان جھریوں کی وجہ پانی میں چیزوں کو بہتر گرفت سے پکڑنا ہو سکتی ہے۔ اس حوالے سے چند تجربات بھی کیے گئے ہیں، جن میں سنگ مر مر کو خشک ہاتھوں اور گیلے ہاتھوں اور پھر عارضی جھریوں کی حامل انگلیوں کے ساتھ اٹھایا گیا۔ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ پانی میں ان جھریوں کی وجہ سے انسانی ہاتھ کی پکڑ بہتر دیکھی گئی ہے-

اے آئی ٹیکنالوجی موت کےامکانات کی درست پیشگوئی کرسکتا ہے؟

ایسا ہی پیروں کے ساتھ بھی ہے گیلی زمین پر ننگے پیر چلتے ہوئے انگلیوں پر پیدا ہونے والی یہ عارضی جھریاں پھسلنے سے بچاتی ہیں سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر اس عمل کا آغاز ہزاروں لاکھوں برس قبل انسانی جد میں کسی کو بارش میں شکار بننے سے بچنے کے لیے فرار ہونے سے ہوا ہو۔ تاہم دیگر سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ان جھریوں سے ہاتھوں اور پیروں کی گرفت پر کچھ فرق نہیں پڑتا اور ان عارضی جھریوں کی پیدائش کی وجہ کچھ اور ہو سکتی ہے۔

Shares: