اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ہم نے سپریم کورٹ میں ریفرنس پر جواب جمع کرا دیا ہے اور ہمیں سپریم کورٹ پر اعتماد ہے-
باغی ٹی وی : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ۔ ہمارے نزدیک سپریم کورٹ کے تمام ججز محترم ہیں مسلم لیگ ن نے بینچ کے خلاف مہم شروع کی ہے اور ہم ن لیگ کی جانب سے بینچ کے خلاف مہم کی مذمت کرتے ہیں۔ یہاں معاملات آئین اور قانون کے تحت آگے چل رہے ہیں حزب اختلاف کا شروع کیا گیا معاملہ ہم ختم کریں گے۔
فواد چودھری نے کہا کہ وکلا سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر فیصلہ کرتے ہیں اور وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری تمام توجہ 27 مارچ کے جلسے پر ہے جبکہ جو معاملہ اپوزیشن نے شروع کیا ہے اسے ختم ہم کریں گے اپوزیشن نے ابھی تک جلسے کی درخواست نہیں دی اور ابھی تک اتحادی حکومت کا حصہ ہیں اور اتحادی حکومت کے ساتھ ہی رہیں گے۔
فواد چودھری نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس کی سماعت جاری ہے پہلے سندھ ہاؤس کے معاملے پر بات ہوئی ہے اور سندھ ہاؤس میں جو عمل ہوا اس کا مداوا نہیں کیا گیا عدالت ہارس ٹریڈنگ کو بند کرے اور ضمیر فروشی کا بند ہونا ضروری ہے۔ اٹارنی جنرل کا مؤقف ہے کہ رکن قومی اسمبلی کا ووٹ پارٹی کا ہے اور ابھی اٹارنی جنرل نے بینظیر بھٹو کیس کا ذکر کیا ہے تاہم اسپیکر فیصلہ کریں گے کہ وہ ووٹ گنا جائے گا یا نہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ یہ کیس پاکستان کی سیاست کی بنیاد ہے۔ یوسف رضا گیلانی کے معاملے میں ووٹ خریدنے کی ویڈیوز سامنے آئیں اور ویڈیوز کو بطور ثبوت الیکشن کمیشن میں جمع کرایا گیا لیکن ویڈیوز پر الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی جس طرح ووٹ خریدنے کا اسٹاک ایکسچینج لگا ہوا ہے اس کو روکنا ضروری ہے اور ووٹ خریدنے کی روک تھام کے لیے سپریم کورٹ کا فیصلہ اہم ہے۔
وزیر مملکت حماد اظہر نے کہا کہ اپوزیشن کے لوگ یہ جانتے ہیں کہ 2018 میں ووٹ عمران خان کو ملے اور اب ووٹ کو خرید کر یہ لوگ اپنی حکومت بنانے کی کوشش کر رہے ہیں مجھے امید ہے اس معاملے میں سپریم کورٹ اہم فیصلہ کرے گی۔ میرا ووٹ میری ذات کو نہیں بلکہ میری جماعت اور اس کے انتخابی نشان کو ملا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حزب اختلاف والے عمران خان کے خلاف اکھٹے ہوئے ہیں ان کا ملکی مفاد سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
او آئی سی اجلاس سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہترین او آئی سی کانفرنس ہوئی اور او آئی سی کانفرنس کے شرکا نے پاکستان کی تعریف کی۔ او آئی سی کانفرنس میں وزیراعظم نے حالیہ معاملات پر بات کی زیر اعظم نے روس یوکرین، کشمیر، فلسطین اور اسلامو فوبیا سے متعلق بات کی اور پوری امہ میں پاکستان کی عزت میں اضافہ ہوا ہے روس یوکرین تنازع میں پاکستان کا کردار غیر جانبدارانہ ہے جبکہ چینی وزیر خارجہ نے دورے کی دعوت دی ہے۔