حضرت حسین رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ…!!!
(بقلم جویریہ بتول)۔
پیارے نبی کا پیارا…
ریحان حسین ہیں…
علی و فاطمہ کے دل کا…
اک ارمان حسین ہیں…
جنہیں گود میں بٹھا کر…
پیارے نبی نے چوما…
آنکھوں کی ہیں ٹھنڈ…
اور جان حسین ہیں…
کندھوں پر بٹھا کر…
جھولا جنہیں جھُلایا…
بانہوں میں جنہیں سمیٹا…
وہ ذی شان حسین ہیں…
حسین مجھ سے ہے…
اور میں حسین سے ہوں…
کہا نبی نے جنت میں…
سردارِ نوجوانان حسین ہیں…
علمی کمالات سے تھے جو مزین…
دلائل وحق کی زبان حسین ہیں…
جرأت و شجاعت کے پیکر…
سخاوت کا بحرِ بیکراں حسین ہیں…
صحابہ کے حصار میں…
محبتیں جنہوں نے پائیں…
ہر اہلِ ایمان کے دل کا…
قرار و ایمان حسین ہیں…
نانا کے نقشِ قدم پر…
چلتے ہوئے اک سفر ہے…
وقتِ کرب میں وفاؤں کا…
بھاری سامان حسین ہیں…
کوفی تھے جو لا یوفی…
سازش تھی جو اندر…
دکھائی نہ تھی کوئی…
گرمی صحرا کی تھی…
اور پریشان حسین ہیں…
لبِ فرات پہ جو تھی…
پیاس اور تشنہ لبی…
چٹیل میدان میں کھڑے…
کوہِ ہمت کا نشان حسین ہیں…
قاتلوں کے تھے جو خنجر…
وہ دل تھے کیسے بنجر…؟
نبی کی گود میں پالے…
نشانہ جہاں حسین ہیں…!
وہ جاں نثار سا قافلہ…
جو قلیل سا تھا کھڑا…
کیسی بے مثل اطاعت تھی…؟
واں قیادت کی داستان حسین ہیں…
کیا چلتے ہوئے جو عزم تھا…!!!
اور جو نرمی کا رنگِ رزم تھا…
دمِ آخر تک صلح کی کاوشیں…
رحم و مودت کا اک پیمان حسین ہیں…
دھوکے سے تھا جو بلایا…
غلط فہمیوں سے ستایا…
اُن سازشیوں کے سامنے…
بنے اک چٹان حسین ہیں…
کربلا کی خاک پر ہےرقم…
اک مظلومیت کی داستاں…
اُس داستان کا روشن…
عنوان حسین ہیں…
شہادت کا تاج پہن کر…
وہ جنت مکین ہوئے…
مومنوں کے دلوں میں…
آج بھی تاباں حسین ہیں…!!!
===============================
[جویریات ادبیات]۔
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤

Shares: