قوت اسلام۔۔۔۔۔حضرت عمر فاروق
از قلم: مسز ناصر ہاشمی
مبارک تھی وہ گھڑی جب عمر ابن خطاب آۓ
خوش ہو اٹھے نبی مکرّمﷺ،صحابہ بھی کھلکھلاۓ
اسلام کے دائرے میں رہنے کا اعلان جو کیا
صحابہ نے جوش محبّت میں لگا نعرہ دیا
گونج اٹھی ہر سو نعرہ اللہ اکبر کی صدا
صفا و مروہ کی پہاڑیوں سے ٹکرائ یہ ادا
خدا نے اپنے نبی سے وعدہ وفا کیا
دعاؤں کے اس بدل میں عمر کو عطا کیا
جری، جواں، بہادر سے ملی تقویت اسلام کو
ہوۓ حوصلے سر بلند ملی حمیت اسلام کو
بلال کو دیا حکم با آواز بلند ازاں کہیں
وحدہ لاشریک وہی، رب کے سوا ہم نا ڈریں
طواف کعبہ کرتے کرتے بولے عمر لحیم و شحیم
سامنے آۓ میرے جو کروانا چاہے بچے یتیم
رعب کا یہ عالَم کہ شیطاں ان سے بھاگے
عمر پیچھے پیچھے وہ دوڑے آگے آگے
اسلام کی سلطنت کو وسعت دی آپ نے
۲۲۰۰ مربع میل پر حکومت بنائی آپ نے
فاروق کے لقب کی بھی سمجھ آئ اب
عدل و انصاف کے کٹہرے میں امیر غریب سب
حق و باطل کو أ پ نےممتاز کر کے دکھایا
کفر کو کیا زیر،دین محمدی کا علم لہرایا
یا الہیﷻ،پیدا کر دے فاروق جیسے، خوف کفرپہ طاری ہو
دب جائیں ساری قومیں اور اسلام کا سکہ جاری ہو
(آمین)