لاہور:لاہور میں گرین لینڈ ایریاز پر557 ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی تعمیر کیخلاف درخواست پر سماعت:مالکان کی جان شکنجے میں آگئی ،اطلاعات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں لاہور میں گرین لینڈ ایریاز پر 557 ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی تعمیر کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی
ادھر اس حوالے سے عدالت نے درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کر دی ۔عدالت نے اس معاملہ پر عدالتی معاون وقار اے شیخ کو ٹی او ار بنانے کی ہدایت کر دی ،عدالت نے غیر قانونی سوسائیٹز بنانے والے مالکان اور اس میں ملوث افسران کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا
وکیل ایل ڈی اے نے کہا کہ آیل ڈی اے ریکارڈ کے تحت پنجاب میں 15 سو سے زائد سوسائٹیز ہین۔لاہور میں 223 سوسائٹیز گرین ایریا میں قائم کی گئی ہیں۔وکیل ایل ڈی اے نے مزید کہاکہ 18 سو کنال پر غیر قانونی سوسائیٹز قائم ہیں ۔1،9 بلین کی ریکوری ہونا ہے
وکیل ایل ڈی اے نے مزید کہاکہ سوسائیٹز غیر قانونی اپس میں فائلوں کو ٹرانسفر کر رہی ہیں ۔ساڑھے سات سو ارب کی پراپرتی کا کاروبار ہوا ہے۔مگر ڈیٹا موجود نہیں ۔عدالت نے چیرمین ایل ڈی اے سے ڈیپوٹیشن پر ایل ڈی اے میں تعنیات افسران کی بابت دوبارا رپورٹ طلب کر لی ۔
اس پر چیف جسٹس آف لاہورہائی کورٹ نے کہا کہ لاہور شہر میں ماحولیاتی آلودگی ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔چیف جسٹس نے کہاکہ کتنی بدقسمتی سے کہ غریب آدمی نے پیسے جوڑے کہ اراضی لی مگر اسکو اراضی نہ دی گئی
وکیل ایل ڈی اے نے جواب دیتےہوئے کہاکہ یہ سوسائٹیز اتنے لوگوں کو فائلیں دے رہے ہیں جبکہ انکے پاس پلاٹ کم ہیں ۔جس کے جواب میں عدالت نے کہا کہ یہ سوسائٹیز پیسہ اکٹھا کرنے کے لیے سات والی زمین کو بھی غیر قانونی سامل کر رہی ہیں
اس پر عدالت نے ائیندہ سماعت پر چیف سیکرٹری ۔سیکرٹری ہاوسنگ اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب کو طلب کر لیا ۔چیف جسٹس نے کہا کہ جب تک عدالتی حکم پر اعلی سطع کمیٹی قائم نہین کی جاتی یہ افسران ہر تاریخ پر عدالت آئیں گے ۔جس پر عدالت نے گرین لینڈ پر قائم ہاوسنگ سوسائٹیز کی سکروتنی کی رپورٹ طلب کر لی ۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ عدالت نے اس معاملہ پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی سربراہی میں کمیشن بنا دیا ۔یہ کمیشن ایسی سوسائٹیز کا ڈیٹا ۔بننے کا طریقہ اور قواعد و ضوابط پر پورا اترنے کی بابت عدالت میں رپورٹ دے گا ۔ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا تھا کہ بہت ساری ہاوسنگ سوسائٹیز ٹاون کمیتعں نے منظور کی تھیں ۔جو انکو ریکارڈ نہین دے رہیں
عدالت نے ایل ڈی اے میں ڈیپوٹیشن پر کام کرنے والے افسران کا ریکارڈ پیش کر دیا ۔ایڈشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اصف بھٹی نے یہ جواب داخل کیا ۔
۔سرکاری وکیل نے کہاکہ لاہور کے چاروں اطراف پر 50 ایکڑ اراضی پر قبرستان بنانے کے لیے کام ہو رہا ہے مزید مہلت دی جائے ،عدالت نے پنجاب حکومت کی پیش کردہ رپورٹ مسترد کر دی۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہاکہ میں نے وزیر اعلی پنجاب کی بطور چیرمین ایل ڈی اے رپورٹ طلب کی تھی
جس پر معزز جج نے کہاکہ مجھے بےوقوف نہ سمجھیں ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ چیرمین ایل ڈی اے اپنا آزادانہ فیصلہ کرتا ہے انہوں نے کہا کہ اب چیرمین ایل ڈی اے کو طلب کر لیتا ہوں
وکیل درخواستگزار نے کہا کہ ڈیپوٹیشن پر اہے گئے افسران میں کیا کوالٹی ہے کہ سنکو بار بار تقرر کیا جاتا ہے ۔
ایڈشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ ائیندہ سے ہاوسنگ سوسائٹیز کی منظوری کے لیے جلد اعلی سطع کمیٹی بنائی جا رہی ہے ۔
سرکاری وکیل وزیر قانون پنجاب کو اس کمیٹی کا سربراہ بنایا جا رہا ہے اسکے لیے کام ہو رہا ہے ۔وزیر ہاوسنگ کو آس کمیٹی میں شامل کرنے کا حکم دے جائے ۔وکیل
چیف جسٹس نے کہا کہ اس بارے میں اپنی ججمنٹ میں فیصلہ دوں گا ۔
وکیل درخواستگزار نے کہاکہ عدالت کے حکم پر گرین بیلٹ پر ہاوسنگ سوسائٹیز بنائی جا رہیں ہیں ۔اشتہار چلائے جا رہے ہیں ۔عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے ۔
عدالت نے بار بار ڈیپوٹیشن پر کام کرنے والے افسران اور ملازمین کا معاملہ وزیر اعلی پنجاب اور وائس چیئرمین ایل ڈی اے کو بھجواتے ہوئے پراگرس طلب کر رکھی تھئ
سرکاری وکیل نے کہا کہ آیل ڈی اے کی رپورٹ سے زیادہ سوسائٹیز پنجاب میں ہیں جو گرین بیلٹ پر بنائی گئی ہیں
سرکاری وکیل نے کہاکہ آیل ڈی اے کے وکیل نے گزشتہ سماعت پر عدالت کو بتایا تھا کہ گرین کی خلاف ورزی پر 240 ایف آئی ار درج کروائیں ۔
وکیل ایل ڈی اے نے جواب دیا کہ لاہور ڈویژن میں 223 ہاوسنگ سوسائٹی غیر قانونی بنی ہیں ۔گزشتہ سماعت پر چیف سیکرٹری پنجاب نے تسلیم کیا تھا کہ ایل ڈی اے میں کرپشن موجود ہے اور وہ اس پر شرم شار ہیں ۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے عدالت کو یقین دلایا تھا کہ آیل ڈی اے حکام کے خلاف کارروائی ہوگی عدالت نے اس معاملہ پر حکومت پنجاب کو اعلی سطع کمیٹی بنانے کی ہدایت کررکھی ہے
عدالت نے لاہور شہر کے چاروں اطراف میں قبرستان بنانے کی ہدایت کر رکھی ہے گزشتہ سماعت پر ایڈشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اصف بھٹی نے عدالت کو بتایا تھا کہ یہ پرائیوٹ ہاوسنگ سوسائٹیز خود ہی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوے اپنے نام زمین ٹرانسفر کروا لیتی ہیں ۔
گزشتہ سماعت پر عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب کو ہدایت کی تھی کہ اپ ہنگامی حالات سمجھ کر اس معاملہ پر روزانہ کی بنیاد پر کام کریں اور ویکلی رپورٹ دیں ۔عدالت نے ایمنسٹی سکیم پر عمل درآمد روک رکھا ہے
چیف جسٹس نے قرار دیا تھا کہ ایمنسٹی سکیم کے تحت دوکانداری نہیں ہونا چاہے چیف جسٹس نے قرار دیا تھا کہ آیل ڈی اے اور واٹر کمیشن کو چہیتے لوگوں کو نوازنے کی اجازت نہیں دیں گے
عدالت نے قرار دیا تھا کہ آیل ڈی اے کو بابو کے چکروں سے نکلنا ہوگا چیف جسٹس نے قرار دیا تھا کہ اگر حکومت کہ دے ہم اراضی بھی فروخت کریں گے اور گرین لینڈ بھی رہے گی تو یہ مناسب ہوگا
عدالت نے قرار دیا تھا کہ بادی النظر میں پردے کے پیچھے اس مافیا کو بچایا جا رہا ہے چیف جسٹس نے قرار دیا تھا کہ حکومت اتنی بےبس ے کہ اداروں سے ریکارڈ نہین لے سکتی ۔
عدالت نے ایل ڈی اے سے گرین بیلٹ پر قائم ہاوسنگ سوسائٹیز کے خلاف لیے گئے ایکشن کی بابت رپورٹ طلب کر رکھی ہے گزشتہ سماعت پر عدالت میں ایل ڈی اے کے وکیل نے گرین بیلٹ پر قائم غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کی لسٹ فراہم کر دی تھی
آیل ڈی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ ان سوسائٹیز کو بجلی۔پانی اور گیس کے کنکشن دینے سے روک دیا گیا ہے ۔ آیل ڈی اے کے وکیل نے عدالت کا اگاہ کیا تھا کہ ان سوسائٹیز کی اراضی کی خرید و فروخت پر پابندی لگا دی ہے ۔
ایل ڈی اے کے وکیل نے عدالت کا اگاہ کیا تھا کہ ان غیر قانونی سوسائیٹز سے ایک ارب کے واٹر چارجز وصول کئے گئے ہیں۔سینر صوبائی وزیر کی بھی ہاوسنگ سوسائٹی ہے۔یہ ہاوسنگ سوسائٹی ساڑھے تین ہزار کنال پر محیط ہے
عدالت نے ایل ڈی اے کو گرین بیلٹ پر قائم غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کے بارے تفصیلی رپورٹ فراہم کرنے کی مہلت دے رکھی ہے ،عدالت نے قرار دیا تھا کہ قانون کے تحت گرین بلٹ پر ہاوسنگ سوسائٹیز بن نہین سکتیں ۔
۔سرکاری وکیل نے کہا کہ عدالت نے قرار دیاتھا کہ بادی النظر میں ایل ڈی اے کے نالائقوں کی وجہ سے ان سوسائٹیز میں لاکھوں گھر بن چکے ہیں لاہور ڈویژن میں 241 ہاوسنگ سوسائٹی گرین بلٹ کی خلاف ورزی کر رہی ہیں
عدالت نے کہا کہ جب عدالت نے ان سوسائٹیز کے خلاف حکم امتناعی دے رکھا ہو تو ایسے میں یہ کیسے کام کر سکتی ہیں
چیف جسٹس نے کتنی سوسائٹی نے ایل ڈی اے قانون کی پاسداری کے تحت کام کر رہی ہیں
وکیل ایل ڈی اے نے کہا کہ 175 سوسائٹی غیر قانونی کام کر رہی ہیں ۔لاہور میں 62 سوسائیٹز غیر قانونی کام کر رہی ہیں ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آیل ڈی اے کا بجٹ اربوں روپے ہے مگر کارکردگی صفر ہے ،عدالت ایل ڈی اے سے وضاحت طلب کرے کہ انکےافسر کتنے کتنے سالون سے سیٹوں پر براجمان ہیں ۔
وکیل درخواستگزار زیادہ تر افسران ایل ڈی اے میں ڈیپوٹیشن پر طویل عرصے سے تعینات ہیں،ان ڈیپوٹیشن پر تعینات افسروں کے دور میں غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز بنائی گئی ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ محمد قاسم خان نے صحافی مبشر الماس کی درخواست پر سماعت کی،عدالت نے قرار دیا تھا کہ لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہوگیا ہے سانس لینا مشکل ہوگیا ہے۔
چیف جسٹس نے قرار دیا تھا اگر ہم نے اس شہر کو بچانے کیلیئے کوشش نہ کی تو آئندہ نسلیں ہمیں معاف نہیں کرینگی،عدالت نے تعنیات رہنے والے تمام سابق ڈی جی ایل ڈی اے کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیا تھا
سرکاری وکیل نے کہا کہ ایل ڈی اے کا کنٹرول شیخوپورہ اور ننکانہ تک چلا گیا،چیف جسٹس نے کہا کہ سارے شہر کا حسن تباہ کردیا گیا، بڑے پرانے درخت اکھاڑ دیئے گئے،