لندن کا ہیتھرو ایئرپورٹ، جو دنیا کے مصروف ترین ایئرپورٹس میں شمار ہوتا ہے، کو آگ لگنے کے بعد جزوی طور پر دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق اس واقعے نے سفری سرگرمیوں میں شدید خلل ڈالا ہے، جس سے لاکھوں مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ہیتھرو ایئرپورٹ کی بندش نے عالمی سطح پر پروازوں کے شیڈول میں تبدیلیاں پیدا کی ہیں، اور اس کی وجہ سے مسافروں کو نہ صرف تاخیر کا سامنا کرنا پڑا بلکہ کچھ پروازیں بھی منسوخ ہو گئی ہیں۔ ایئرلائنز حکام کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز ایئرپورٹ مکمل طور پر دوبارہ کھولنے کی توقع ہے، لیکن اس کے باوجود آنے والے دنوں میں اس بندش کا سنگین اثر دیکھنے کو ملے گا۔ڈاؤننگ اسٹریٹ کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ہیتھرو ایئرپورٹ کے ایک الیکٹریکل سب اسٹیشن میں آگ لگنے کی وجہ سے تقریباً 1,350 سے زائد پروازیں متاثر ہوئیں، اور لاکھوں مسافروں کا سفر متاثر ہوا۔ اس آگ نے ایئرپورٹ کے تمام آپریشنز کو شدید متاثر کیا تھا۔حکام نے اس منفرد نوعیت کے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، اور انسداد دہشت گردی کی پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آگ لگنے کا واقعہ حادثاتی تھا یا اس کے پیچھے کوئی جان بوجھ کر کی گئی کارروائی تھی۔ یہ واقعہ لندن کے عوام اور دنیا بھر میں سفر کرنے والے مسافروں کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، اور ایئرپورٹ حکام نے کہا ہے کہ وہ تمام متاثرہ مسافروں کی مدد کے لیے بھرپور کوششیں کریں گے تاکہ ان کے سفر میں مزید مشکلات نہ آئیں۔

مغربی لندن کے علاقے ہیز میں الیکٹرک سب سٹیشن میں جمعرات کو پہلے دو دھماکے سُنے گئے اور پھر وہاں آگ لگ گئی جس کے سبب تقریباً 5000 گھر بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔ آتشزدگی کے باعث قریبی مکانات سے 150 افراد کو بھی کہیں اور منتقل کیا گیا ہے،لندن میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کے واقعے پر انسداد دہشتگردی کمانڈ کی سربراہی میں تحقیقات شروع کی گئی ہے تاہم اب تک کوئی ایسے شواہد نہیں ملے ہیں جن سے آگ لگنے کو دہشتگردی سے جوڑا جا سکے،پولیس ترجمان کے مطابق انسداد دہشتگردی کمانڈ کو اس لیے تحقیقات کی ذمہ داری سونپی گئی کیونکہ یہ سب سٹیشن اہم جگہ پر واقع ہے اور اس واقعے کے اہم قومی انفراسٹرکچر پر سنگین اثرات مرتب ہوئے۔

ہیتھرو ایئرپورٹ کا نام اکثر ایک مختلف مسئلے کی وجہ سے سرخیوں میں آتا ہے – تیسری رن وے کے بارے میں طویل عرصے سے بحث جاری ہے۔ پارم جیت دھندا، جو کہ سابقہ لیبر ایم پی ہیں اور اب بیک ہیئتھرو کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں، جو ایئرپورٹ کی توسیع کے لیے مہم چلا رہے ہیں، کا کہنا ہے کہ تیسری رن وے کی اضافی صلاحیت اس بحران کی شدت کو کم کر سکتی تھی۔ان کا کہنا ہے، "ایسی صورتحال میں، جب ہمیں واقعی لوگوں کو واپس لانا ہے، اور ہم ایک بہت غیر متوقع حادثے سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں، تو یہ سب کچھ واضح ہو جاتا ہے۔ اگر ہمارے پاس اضافی صلاحیت ہوتی، تو تیسری رن وے اس میں اہم کردار ادا کرتی اور اس سطح کی صلاحیت میں زبردست بہتری آتی۔”

ہیتھرو ایئرپورٹ کی بندش کے تخمینی اخراجات ملینز میں ہیں۔ ایئرپورٹ بحران کے مالی اثرات کا جائزہ لیتے ہوئے اسکوپ مارکیٹس کے چیف مارکیٹ اینالسٹ جوشوا مہونی نے اسکائی نیوز بزنس لائیو کو بتایا کہ آئی اے جی، جو کہ برٹش ایئر ویز کی مدرکمپنی ہے، ان کمپنیوں میں شامل ہے جو اس بندش سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا، "برٹش ایئر ویز جیسے ایئر لائنز ہیتھرو کو اپنے مرکزی مرکز کے طور پر استعمال کرتی ہیں، لہذا انہیں ریان ایئر اور کچھ کم لاگت والی ایئر لائنز کے مقابلے میں زیادہ نقصان ہو گا،

مسافر کی کہانی: "میں ٹورنٹو میں پھنس گئی ہوں، ساتھ میں سات ماہ کا بچہ ہے”

آقیلہ جو ٹورنٹو میں اپنے سات ماہ کے بچے کے ساتھ پھنس گئی ہیں۔آقیلہ نے بتایا، "ہم لندن ہیتھرو واپس جا رہے تھے اور اٹلانٹک کے بیچ میں پائلٹ نے اعلان کیا کہ ہم واپس جا رہے ہیں۔ سات گھنٹوں کی پرواز ہمارے لیے ایک ہلچل بن گئی اور ہم نے چودہ گھنٹے جہاز میں گزارے۔”آقیلہ کو اب ایک رات کے لیے ہوٹل میں قیام کی پیشکش کی گئی ہے، لیکن ان کی ایئر لائن نے ان کی کالز کسٹمر سروس کو ری ڈائریکٹ کر دی ہیں۔ "میں ایک گھنٹے سے فون پر ہوں، لیکن کوئی جواب نہیں آ رہا۔”

ہیتھرو ایئرپورٹ کی بندش کی وجوہات کا جائزہ لیتے ہوئے میٹروپولیٹن پولیس نے اس آگ کی تحقیقات کے بارے میں اپنا بیان جاری کیا ہے۔ کمانڈر سائمن میسنجر، جو کہ پولیس کی تحقیقات کی قیادت کر رہے ہیں، کا کہنا ہے کہ "ہم ابتدائی طور پر اس واقعے کو مشتبہ نہیں سمجھ رہے ہیں، تاہم تحقیقات جاری ہیں۔”انہوں نے مزید کہا، "چونکہ اس سب سٹیشن کا مقام اور اس واقعے کا اثر اہم قومی انفراسٹرکچر پر پڑا ہے، اس لیے میٹ پولیس کا کاؤنٹر ٹیررازم کمانڈ اس تحقیق کی قیادت کر رہا ہے۔”

ہیتھرو میں بجلی کی فراہمی: پروازوں کو دوبارہ شروع ہونے میں کیوں وقت لگا؟
ہیتھرو ایئرپورٹ کے چیف ایگزیکٹیو نے کچھ دیر پہلے بتایا کہ ایئرپورٹ کو بجلی فراہم کرنے والے تین سب سٹیشنوں میں سے دو اب بھی کام کر رہے ہیں، لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ صلاحیت ایئرپورٹ کی ضروریات کو مکمل طور پر پورا کرنے کے لیے کافی نہیں تھی۔تھامس وولڈبائے، ہیتھرو کے چیف ایگزیکٹیو، کا کہنا تھا، "ہم بجلی سے باہر نہیں ہیں، لیکن ہمیں اپنے بجلی کے نظام کو دوبارہ ترتیب دینا پڑا۔ اس کے لیے ہمیں کچھ نظاموں کو بند کرنا پڑا تاکہ یہ یقینی بن سکے کہ ہم محفوظ طریقے سے کام کر سکیں۔”پھر جب دوپہر کے بعد کچھ بجلی بحال ہو گئی، تو کیوں ہیتھرو ایئرپورٹ تیزی سے کام شروع نہ کر سکا؟ ایک سابق سینئر انجینئر نے اسکائی نیوز کو بتایا کہ "ہیتھرو کو متعدد ذرائع سے طاقت فراہم کرنے والا ایک لچکدار بجلی کا نظام ہے۔ ایک بار جب بجلی کی کمی کا پتہ چلا، ایئرپورٹ کے کنٹرول انجینئرز نے صبح سے ہی نیٹ ورک کی ترتیب دینے پر کام کیا تھا تاکہ سپلائیز بحال کی جا سکیں۔”

یہ آگ ایک بڑا بحران بنی، جس کے نتیجے میں ایک دن میں ایک ہزار سے زائد پروازیں منسوخ ہو گئیں، کئی پروازیں عالمی سطح پر ری روٹ ہو گئیں، اور 200,000 مسافر متاثر ہو گئے۔

Shares: