ایچ ای سی کا 257 طلباء کو ہنگری اسکالرشپ کے لیے روانہ کرنے کا اعلان

0
54
HEC

اعلیٰ تعلیم کمیشن (ایچ ای سی) پاکستان نے 23 اگست 2024 کو ایک تقریب کا انعقاد کیا، جس میں 257 پاکستانی طلباء کو اسٹیپنڈم ہنگاریکم اسکالرشپ پروگرام کے تحت ہنگری کی جامعات میں مختلف سطحوں پر تعلیم حاصل کرنے کے لیے وظائف سے نوازا گیا۔ یہ تقریب اسلام آباد میں منعقد ہوئی، جس میں اعلیٰ تعلیم کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد اور ہنگری کے سفارتخانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن ڈاکٹر ڈورا گنسبرگر سمیت دیگر معززین شریک تھے۔اسٹیپنڈم ہنگاریکم ایک مکمل طور پر فنڈڈ اسکالرشپ پروگرام ہے، جو ہنگری کی جامعات میں بیچلر، ماسٹر، ون-ٹیئر ماسٹر، اور پی ایچ ڈی سطح کی تعلیم کے لیے فراہم کیا جاتا ہے۔ اس پروگرام کے تحت طلباء کو مختلف شعبوں میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع دیا جاتا ہے، جن میں زراعت اور ویٹرنری سائنسز، آرٹس اور ہیومینٹیز، بایولوجیکل سائنسز، انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی، ہیلتھ سائنسز، فزیکل سائنسز، اور سوشل سائنسز شامل ہیں۔ اس اسکالرشپ کے ذریعے طلباء کو بین الاقوامی سطح پر تعلیم حاصل کرنے اور اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔
تقریب کے مہمان خصوصی چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد تھے، جنہوں نے اپنے خطاب میں ہنگری کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہنگری کی حکومت کی مسلسل حمایت اور شراکت داری کی بدولت اس اسکالرشپ پروگرام کے تحت فراہم کی جانے والی نشستوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ ابتدائی طور پر اس پروگرام کے تحت 80 نشستیں مختص کی گئی تھیں، جو اب بڑھا کر 400 تک کر دی گئی ہیں۔ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ پاکستان کی آبادی میں 64 فیصد نوجوان شامل ہیں، جن میں بہت زیادہ صلاحیت اور ٹیلنٹ موجود ہے۔ انہوں نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ ہنگری میں تعلیم حاصل کرتے وقت زیادہ سے زیادہ علم اور تجربہ حاصل کریں اور اس علم کو واپس پاکستان لا کر اپنے وطن کی خدمت کریں۔ انہوں نے طلباء کو یاد دلایا کہ وہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے سفیر ہیں اور انہیں اپنے ملک کی مثبت تصویر پیش کرنی چاہیے۔
ڈپٹی ہیڈ آف مشن ڈاکٹر ڈورا گنسبرگر نے اپنے خطاب کا آغاز اردو زبان میں کیا، جس سے تقریب میں موجود طلباء اور دیگر شرکاء بہت پرجوش ہوئے۔ انہوں نے وظائف حاصل کرنے والے طلباء کو ان کی شاندار کامیابی پر مبارکباد دی اور کہا کہ یہ ایک بڑی کامیابی ہے کہ پاکستان سے اس پروگرام کے لیے سب سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیپنڈم ہنگاریکم پروگرام میں شرکت کرنے والے ممالک سے مجموعی طور پر 80,000 درخواستیں موصول ہوئیں، جس میں سب سے زیادہ تعداد پاکستان کی تھی۔ڈاکٹر گنسبرگر نے طلباء کو یقین دلایا کہ ہنگری میں تعلیم حاصل کرنا ان کی ذاتی اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے ایک نادر موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی ممالک میں تعلیم حاصل کرنا سیکھنے کا ایک غیر معمولی تجربہ ہوتا ہے، اور طلباء کو اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ طلباء اپنے ملک کی خدمت کے لیے واپس آئیں گے اور پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔
اس تقریب میں ایڈوائزر ایچ ای سی اسکالرشپس انجینئر محمد رضا چوہان نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے اس اسکالرشپ پروگرام کی اہمیت پر روشنی ڈالی، جو 2015 میں ایچ ای سی اور ہنگری کی حکومت کے تعاون سے شروع کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت طلباء کا پہلا بیچ 2016 میں ہنگری کی نامور یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے روانہ کیا گیا تھا۔ اس شراکت داری کے نتیجے میں اسکالرشپس کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، اور اب تک 1000 سے زائد طلباء اس پروگرام سے مستفید ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ طلباء نہ صرف پاکستان میں بلکہ دنیا بھر میں مختلف شعبوں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایچ ای سی کی جانب سے اس اسکالرشپ پروگرام کے تحت طلباء کو عالمی معیار کی تعلیم فراہم کرنے کے لیے کوششیں جاری رہیں گی۔

Leave a reply