’عہدِ وفا‘ اور ’خدا اور محبت‘ جیسے کامیاب ڈراموں میں اداکاری کرنے والی پاکستان کی نوجوان ابھرتی ہوئی اداکارہ مومنہ اقبال کا کہنا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں کافی جگہوں پر سینئر نئے آنے والوں کو ٹف ٹائم دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ سینئرز اپنے جونیئرز کو سلام کا جواب تک نہیں دیتے۔

باغی ٹی وی : مومنہ اقبال نے یوٹیوب پر ایک ویب سائٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں شوبز انڈسٹریز سے متعلق انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ اس انڈسٹری میں آنے کے لئے سامنے والوں کی مختلف طرح کی ڈیمانڈز ہوتی ہیں ۔

مومنہ اقبال کا کہنا تھا کہ یہاں مرکزی کردار کی کاسٹ کے لئے آپ کا ٹیلنٹ نہیں بلکہ یہ پوچھا جاتا ہے کہ آپ کے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر فالوورز کی تعداد کتنی ہے، لوگوں میں آپ لوگ کتنے مشہور ہیں لیکن میرا ماننا ہے کہ اگر آپ کسی کو موقع نہیں دیں گے تو لوگ کسی کو کیسے جانیں گے-

مومنہ اقبال نے یہ بھی کہا کہ میں انسٹا گرام کم ہی استعمال کرتی ہوں، اگر کوئی مجھ سے پوچھتا ہے تو میں صاف انکار کر دیتی ہوں لیکن میرے جتنے فالوؤرز ہیں وہ میرا کام جانتے ہیں اسی لئے مجھے کبھی پیسے دےکر فالوؤرز کی تعداد بڑھانے کی ضرورت نہیں پڑی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ شوبز انڈسٹری میں کسی نئے شخص کو داخل ہونے کے لئے بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہاں تک کہ اگے بڑھنے کے لئے آپ کو بہت سی باتوں پر خاموش رہنا پڑتا ہے۔ سب سے زیادہ ضبط پر قابو رکھنا ہوتا ہے۔ کام نہ ملنے کے ڈر سے کچھ غلط ہوتا دیکھ کر بھی خاموش رہتے ہیں-

مشہور ترین ڈرامہ سیریل عہدِ وفا کی معصومہ نے شکوہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ کافی جگہوں پر سینئر نئے آنے والوں کو ٹف ٹائم دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ سینئرز اپنے جونیئرز کو سلام کا جواب تک نہیں دیتے۔

خیال رہے کہ مومنہ اقبال کے ڈراموں دال چاول، پارلر والی لڑکی عشق میں کافر، اجنبی لگے زندگی ، عہد وفا اور خدا اور محبت 3 شامل ہیں-

واضح رہے کہ اس سے قبل اداکارہ حبا بخاری نے بھی بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری میں بھی لڑکیوں سے کام کے بدلے نامناسب مطالبات کن جاتے ہیں۔صبا کا کہنا تھا کہ اس انڈسٹری میں اگر آپ کو مشکل سے کام مل بھی جائے تو ساتھ کام کرنے والے سینیئر آرٹسٹس بھی بہت مسئلہ کرتے ہیں مجھے ایک پراجیکٹ میں ایک سینئر اداکارہ کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا لیکن انھوں نے مجھے بہت ٹف ٹائم (مشکل وقت) دیا ایک بار انھوں نے مجھے سامنے بیٹھا دیکھ کر یہ بھی کہا کہ آج کل تو ذرا سا بھی چہرہ ہوتا نہیں اور منہ اٹھا کر آ جاتی ہیں۔

صبا بخاری نے نیپوٹزم کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا تھا کہ یہ بالکل جھوٹ ہے کہ شوبز میں نیپوٹزم نہیں ہے اس انڈسٹری میں بہت زیادہ نیپوٹزم ہے اداکار والدین اپنے بچوں کے ویڈیو کلپس لے کر پھر رہے ہوتے ہیں سب کو دکھا رہے ہوتے ہیں کہ یہ دیکھو ہمارے بچوں نے یہ سین کتنا اچھا کیا یہ کام کتنا اچھا کیا-

صبا بخاری نے شوبز انڈسٹری کا سیاہ چہرہ بے نقاب کر دیا

شوبز میں کاسٹنگ کاؤچ کا الزام : اچھے کردار اور پیسے کے بدلے میں ایسا مطالبہ کیا گیا جس نے میرے پاوں تلے زمین نکال دی صبا بخاری

Shares: