ہائیکورٹ پر حملہ آوروں کے خلاف بڑا قدم اٹھا لیا گیا
باغی ٹی وی :اسلام آباد ہائیکورٹ پر دھاوے بولنے پر 21 وکلا کے ہائیکورٹ کے سیکورٹی انچارج کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے .
ہائی کورٹ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تمام وکلا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی بھی شروع ہو گی۔
وکلا کے لائسنس معطلی کے لیے اسلام آباد بار کو بھی لکھا جائےگا. اس سلسلے میں چودھری حسیب صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار نےکہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے وکلا کو بلا لیا ہے، چیف جسٹس سے ملاقات کے لیے انتظامیہ نے بھی جانا ہے اور ہم نے بھی جانا ہے، تمام گرفتار وکلا کو بھی رہا کر دیا گیا ہے،
صدر ڈسٹرکٹ بار کا کہنا تھا ہم چیف جسٹس پاکستان کے پاس اپنا مقدمہ لے کر جا رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ کیا ہوا؟ وکلا ملاقات کے لیے نہ جائیں، وکلا کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس پاکستان کو ضلع کچہری میں بلوا کر وہاں مسئلہ بتایا جائے،
اگر آپ لوگ کہتے ہیں تو ہم وہاں نہیں جائیں گے، ہمارے خلاف بےشک دہشت گردی کی دفعات کے تحت پرچے درج کر لیں، اگر ہمارے مطالبات نہ مانے تو سپریم کورٹ آف پاکستان بھی بند کریں گے،جب تک چیمبرز تعمیر نہیں ہوں گے تب تک ڈسٹرکٹ اور ہائی کورٹس نہیں کھلنے دیں گے،
واضح رہے کہ اسلام آبادہائیکورٹ میں توڑپھوڑکرنےوالے وکلاکےخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے . تجاوزات کےخاتمےسےمتعلق درخواست2015میں دائر کی گئی تھی. 21وکلاکےخلاف مقدمہ درج کرلیاگیا،عدالت نےتجاوزات کےخاتمےکافیزون28فروری تک مکمل کرنےکی یقین دہانی کرائی تھی،گرفتاری کیلئے پولیس کےچھاپے جاری ہیں.
حکومت اورادارواں نےڈیڈلائن کےمطابق کام نہیں کیاتو اس کی ذمہ داری ان پرعائد ہوگی