ہائی ویز کی بندش، پیپلز پارٹی مولانا کا ساتھ دے گی یا نہیں؟ اہم خبر
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ حکمران بے نقاب ہو گئے ، مہنگائی اور بے روزگاری میں بے پناہ اضافہ ہوا،بلاول بھٹونے آزادی مارچ کی حمایت کا اعلان کیا،ہائی ویزکی بندش پرابھی تک پیپلزپارٹی نے فیصلہ نہیں کیا،پیپلزپارٹی ہمیشہ سےمذہبی کارڈکےاستعمال کےخلاف رہی ہے،
شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ آئین اورقانون کے دائرے میں رہتے ہوئےاحتجاج سب کاحق ہے،آصف زرداری کوذاتی معالج تک رسائی نہیں دی جارہی نوازشریف کوجوریلیف ملاوہ آصف زرداری کونہیں دیا گیا،
ہجوم آگے بڑھا توتمہارے کنٹینرزکوماچس کی ڈبیا کیطرح اٹھا کرپھینک دیگا،مولانا کی دھمکی
آزادی مارچ کا ایک فرد دن میں کتنی روٹیاں کھاتا ہے؟ حیران کن خبر،دل تھام کر پڑھئے
قبل ازیں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شرکا سڑکیں بند کرنے والوں کے ساتھ شریک ہو جائیں گے، حکومت کی بنیادیں ہل چکیں، اگلے مرحلے میں دیوار گرا دیں گے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ کا دوسرا مرحلہ کامیابی سے جاری رہے گا۔ ہم آج ہی یہاں سے روانہ ہوں گے۔ دنیا نے تسلیم کیا کہ آپ کتنے منظم ہیں۔ دوسرے محاذ پر بھی ہمیں پرامن رہنا ہے۔ جس طرح مجھے اپنے کارکن کی زندگی عزیز ہے، اسی طرح مجھے پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کا خون بھی عزیز ہے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ یہ حقیقت ہے کہ ہم دباؤ بڑھانا چاہتے ہیں لیکن عام شہری کی زندگی متاثر نہیں کریں گے بلکہ شاہراہوں پر بیٹھیں گے۔ کسی ایمبیولینس کا راستہ بند نہیں ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ادارے اس فیصلے کی تائید اور حمایت کریں۔ ہم کسی ذات کی نہیں، سب کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہم نے ملک کا نقصان نہیں کرنا۔
مولانا فضل الرحمان کے پلان "بی” کے مقابلے میں حکومت کا بھی "پلان بی” تیار ہو گیا ہے،ملک کی اہم شاہراہوں کی حفاظت کے لیے رینجرز تعینات کر دی گئی،اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم پر واقع فیض آباد پل کی حفاظت۔ کے لیے بھی رینجرز اہلکار پہنچ گئے. کوئٹہ چمن شاہراہ کی بندش کے باعث پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو سپلائی بھی معطل ہے جبکہ سینکڑوں مسافر گاڑیاں پھنس گئی اور مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔