بھارت: حجاب کےخلاف نفرت انگیز تقریر کرنے پر 19 سالہ لڑکی پر مقدمہ درج

0
110

بنگلورو: بھارت کی مذہبی تشدد پسند اور عسکریت پسند،ہندوتوا اور ہندو قومیت کے نظریے پر مبنی تنظیم بجرنگ دل کی رکن 19 سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر حجاب کےخلاف نفرت انگیز تقریر کی ہےتقریرسوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے اس لڑکی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق اس لڑکی نے 23 فروری 2022 کو وجئے پورہ میں مختلف تنظیموں کی طرف سے منعقدہ ایک احتجاج میں تقریر کی تھی، لیکن اس ویڈیو کے سوشل پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نےآ ئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت اس کے خلاف از خود مقدمہ درج کرلیا ہے لڑکی کا نام پوجا بتایا جاتا ہے-

حجاب تنازع: عدالت سے رجوع کرنے والی طالبہ کےبھائی پر حملہ

مظاہرے کی جگہ پر ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے اس لڑکی پوجا نے کہا تھا کہ اگرآپ پانی مانگیں گے تو ہندوستانی آپ کو جوس دیں گے۔ اگر آپ دودھ مانگیں گے تو ہم آپ کو چھاچھ دیں گے لیکن، اگر آپ پورے ہندوستان میں حجاب چاہتے ہیں، تو ہم آپ سب کو شیواجی کی تلوار سے کاٹ دیں گے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پوجا نے اپنی تقریر کو یہ کہہ کر درست ثابت کرنے کی کوشش کی کہ یہ بیان تمام مسلمانوں کے لیے نہیں تھا۔ اور ’’شیواجی کی تلوار‘‘ کا بیان غصے میں دیا گیا تھا۔

ہندوانتہا پسندوں نے گائے کا گوشت کھانے پرمسلمان شخص کو قتل کر دیا

واضح رہے کہ کرناٹک کے شہر اڈوپی میں حجاب پر عائد پابندی کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرنے والی طالبہ کے والد کے ہوٹل پر ایک انتہا پسند جتھے نے حملہ کر دیا تھا اڈوپی کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس این وشنووردھن نے تصدیق کی تھی کہ کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع کرنے والی چھ میں سے ایک طالبہ شفاء کے والد کے ہوٹل پر ایک گروہ کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا جس سے ہوٹل کی ایک کھڑکی بھی ٹوٹ گئی تھی گروہ میں شامل افراد کی جانب سے شفاء کے بھائی سے بحث کی گئی اور انہیں تھپڑ بھی مارا گیا پولیس نے موقع پر پہنچ کر جتھے کو منتشر کردیا تھا اور ایک مقدمہ بھی درج کرلیا گیا تھا-

بھارت میں ہندوانتہاپسندی عروج پر، بینک نے باحجاب خاتون کوکیش دینے سے انکارکردیا

Leave a reply