نئی دہلی :بھارت کی انتہا پسند بی جے پی ہندوکی طرف سے پورے بھارت میںہندی کو باقاعدہ دفتری اور ذریعہ تعلیم کے طور پر نافذ کرنے کی نریندرا مودی کی منصوبہ بندی کھل کر سامنےآگئ ہے. اطلاعات کے مطابق حکومت سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے مرکزکی جانب سے ریاستوں میں ہندی زبان کو مسلط کرنے کے منصوبہ کو ریاستی زبانوں کے لیے خطرہ قرار دیاہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہر حکومت کو اپنے ریاستی زبان کی حفاظت کے لیے کوششیں کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
مرکزی حکومت قومی سطح پر یکساں تعلیمی نظام پالیسی کا مسودہ تیار کرکے اب علاقائی زبانوں کو ختم کرنے کی کوشش کرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسودہ کو دیکھنے کے بعد اس پر اعتراضات ظاہر کیے جاچکے ہیں جس کو قبول کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ کنڑا ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے بھی اس مسودہ پر اپنے اعتراضات جتائے ہیں اور ریاستی حکومت کا مکتوب بھی مرکزکو روانہ کیا جاچکا ہے۔
سدارامیا نے سپریم کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لسانی میڈیم کا انتخاب کرنا حکومت کا کام نہیں ہے،وہ بچوں کی والدین پر منحصر ہے کہ وہ اپنے بچوں کو جس زبان میں چاہے تعلیم دیں۔ زبردستی کسی زبان کے سیکھنے کے لیے والدین یا بچوں کو مجبور نہیں کیا جاسکتا۔ سدارامیا نے کنڑا زبان سے دوری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپنی مادری اور ریاستی زبان سے عدم دلچسپی افسوسناک ہے۔