خواتین کے ساتھ ظلم و زبردستی اور تشدد کے واقعات میں کمی ہو نے کی بجائے دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہے ہیں جو کہ معاشرے کے لئے کافی پریشان کن صورتحال ہے ابھی حال ہی میں نور مقدم ، قراۃالعین کیس کے حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی لوگ ان خوفناک واقعات کو ہی نہیں بُھلا پائے کہ ایک نو عمر لڑکی کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے سب کو ہلا کر رکھ دیاہے-

باغی ٹی وی : سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو نو عمر لڑکی کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں رینا میگھوار نامی لڑکی کو شدید خوف کی حالت میں زارو قطار روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے-


ویڈیو میں اغوا اور زبردستی مذہب تبدیل کرنے والی رینا میگھوار روتے ہوئے کہتی ہیں: "انہوں نے مجھے اغوا کرلیا ، میں اپنے والدین کے پاس جانا چاہتی ہوں ، براہ کرم مجھے میرے والدین کے پاس بھیجیں ، اگر میں عدالت میں یہ بیان کروں گی تو پولیس مجھے اغوا کرے گی ، انہوں نے دھمکی دی ہے کہ وہ میرے بھائیوں اور فیملی کو مار ڈالیں گے-


رینا میگھوار کو بدین کے خواتین پروٹیکشن سیل بھیج دیا گیا بعد ازاں پولیس نے لڑکی کو عدالت میں پیش کیا عدالت کے سامنے ہندو لڑکی کا کہنا تھا کہ "میں والدین کے پاس جانا چاہتی ہوں سسرال میں سے کسی نے بھی اس بار عدالت آنے کی جرات نہیں کی تاہم اب عدالت کے احکامات کا انتظار ہے-


مناکشی شرن نامی خاتون نے لکھا کہ 21 فروری کو رینا میگھور کو سندھ سے اس کی شادی کے منڈپ سے پاکستانی قاسم خاصلی نے بندوق کی نوک پر اٹھا لیا۔
کچھ ماہ قبل اسے اپنے اغوا کار کے گھر کی چھت سے مدد مانگتے دیکھا گیا تھا جہاں اسے قید کیا گیا تھا وہ دوسری بار فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی جب اسے اغوا کیا گیا تھا تو اس کے اہل خانہ نے ایک ایف آئی آر درج کروائی تھی-

Shares: