بھارت میں انتہا پسند ہندو وکیلوں کا اذان پر پابندی کا مطالبہ

0
61

بھارت میں ہندو سادھو اور سیاستدانوں کے بعد خود کوپڑھا لکھا تعلیم یافتہ کہلانے والا کالا کوٹ طبقہ بھی مسلم دشمنی میں میدان میں آگیا ہے بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں ہندو وکیلوں نے ریاست کے وزیر داخلہ سے اذان پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔

باغی ٹی وی: بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں ہندو انتہاپسند سوچ کے حامل وکلا نے صوتی آلودگی کو بہانہ بناتےہوئے لاؤڈ اسپیکروں سے اذانوں کی آوازوں پرپابندی کا مطالبہ کیا ہے اس کیلئے وکلاء نے اندور کے ڈویژن کمشنر اور وزیر داخلہ نروتم مشرا کو میمورنڈم بھی ارسال کردیا ہے۔

جنرل بپن راوت کے ہیلی کا حادثہ،تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ پیش

وکلاء کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام کو مسلم تنظیموں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے مسلم مذہبی رہنماؤں نے اسے مذہبی تعصب سے تعبیرکیا ہے مدھیہ پردیش کی جمعیت علماء نے بیان دیا جس میں کہا گیا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا استعمال صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ سبھی مذاہب کے لوگ اپنی تقریبات میں استعمال کرتے ہیں۔

مغربی ممالک میں نسل پرستی کا سامنا رہا،کمارسانو کی بیٹی کا انکشاف

جمعیت کا کہنا تھا کہ صوتی آلودگی تو دیگر سیاسی اجتماعات، شادیوں پر بینڈ باجے، گاڑیوں کے شور سے بھی پیدا ہوتی ہے۔ پابندی کا مطالبہ کرنے والے لوگ اپنی مذہبی تقریبات میں تو شریک ہوتے نہیں اور دوسروں کو بھی تکلیف دینے پر تُلے ہوئے ہیں۔

بھارت میں مسلم نسل کُشی عروج پر:مودی سرکارکو مہلت دینے والے ذمہ دار:دنیا کوکچھ…

دوسری جانب مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا کا کہنا ہے کہ انہیں لاؤڈ اسپیکرکے استعمال سے متعلق وکلاء کی جانب سے ایک میمورنڈم موصول ہوا ہے جسے جانچ پڑتال کے لیے متعلقہ محکمہ میں بھیج دیا گیا ہے، اس حوالے سے رپورٹ آنے کے بعد کوئی بات کی جا سکتی ہے۔

بھارت:جنسی زیادتی کے واقعات ہر10 منٹ بعد رپورٹ ہونے لگے:تازہ واقعہ نے حقیقت کھول…

Leave a reply