فلسطین میں‌ خون کی ہولی دنیا کا ضمیر دفن ، حکومتی کرپشن کا بھانڈا پھوٹ گیا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی

باغی ٹی وی : سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ میرے خیال میں پاکستان میں میڈیا اس وقت بک چکا ہے . ان کا کہنا تھا کہ میں نے بہت زیادہ نوٹ کیا اور دیکھ رہا ہوں کہ غزہ میں الجزیرہ اور اے پی کے دفاتر کو اڑا دیا گیا . اب یہ نہیں‌پتہ کہ ا س بلڈنگ میں کتنے جنرلسٹس تھے اور کتنے کیمرہ مین تھے .

ہمیں‌کوئی پتہ نہیں ہے . ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان میں‌کسی صحافی کو ایک گولی لگ جائے تو پوری دنیا میں شور مچ جاتا ہے بی بی سی بولیٹن کرتا ہے فاکس نیوز پیکچ بناتا ہے لیکن یہاں پورا میڈیا ہاؤس تباہ کردیا گیا بس ان کا قصور یہ تھا ک وہ غیر جانبدار رپورٹنگ کر رہے تھے .

ان کا کہنا تھا ک پاکستان میں بھی کسی طرف ان صحافیوں کے لیے آواز نہیں‌اٹھ رہی ہے . ہم نے شاید سوچ لیا ہے کہ یہ خود ہی جانیں ہم نے کچھ نہیں بولنا .

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ٹھیک ہے تم خو د نمٹو لیکن بچوں‌اور عورتوں کو تو معاف کر دو خدارا ان کو کو تو قتل نہ کرو. یہ کہاں‌کی انسانیت ہے . ملک میں‌ علامتی سا مظاہرہ ہوا ہے . پریس کلب کے سامنے کوئی بھرپورآواز نہیں اٹھی.

ان کا کہنا تھا کہ مان لیا کہ حماس کے راکٹ اسرئیل کی بستی یا آبادی پر گرے ہیں اور ان کو نقصان پہنچا ہے . لیکن اور معصوموں‌نے کچھ نہیں‌کیا ہے . بچوں عورتوں کا کیا قصور ہے . دنیا میں شروع سے جنگ کے اصول و ضوابط ہیں‌ جس میں‌یہ طے ہے کہ سولین بچوں بوڑھوں‌اور خواتین کو نہیں‌مارنا لیکن یہ اب کومارا جارہا ہے . یہ اصول و ضوابط تو شروع دن سے ہیں .

چلو مان لیا کہ اب ان کے لیے تم نے آواز نہیں‌اٹھانی .لیکن اب تو آپ کا میڈیا والے نشانہ بن گئے ہیں‌. اب بھی آواز نہیں اٹھانی . میں اس لیے کہنتا ہوں‌کہ میڈیا بک چکا ہے اگر بکا نہیں‌ تو کم از کم مر ضرور چکا ہے . اور یہ ضمیر کا مرنا بہت ہی خطر ناک ہے .

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ میں جب شکار کے لیے جاتا تھا تو کئی دفع شکار اس لیے مس ہوجاتا کہ ہم دیکھ رہے ہوتے تھے کہ کہیں‌ یہ مادہ جانور تو نہی ہے کہ کہیں‌ حاملہ نہ ہو. یہ بچے کو دودھ نہ پلاتی ہو. لیکن اب تو ایسا ہے کہ انسانوں کو جانوروں جیسا بھی حق نہیں‌ دیا جارہا .

جبکہ یہ اصول تو منگولوں کے زمانے بھی تھے . گریک اور روم کے زمانے بھی تھے ان اصولوں کا خیال رکھا جاتا تھا کہ بچوں‌اور خواتین کو نہیں مارنا اب تو بہت ہی مہذب دنیا ہے کیا یہ دنیا بلکل ہی انسانیت کے جذبے سے عاری ہے .

جبکہ امریکا ، یورپ اور دیگر ممالک جو انسانی حقوق کے چیمپئن بنے پھرتے ہیں وہ اسرئیل کو حق دے رہے ہیں‌کہ اپنے دفاع میں اس کو سب کچھ کرنے کا جواز حاصل ہے . انسانیت نہ جانے مر چکی ہے اور ہمارے میڈیا والے بھی ان کے ساتھ مر چکےہیں جو اس ظلم پر خاموش ہیں‌.

Shares: