حکومت کی ناقص پالیسیوں کی بدولت ملک میں گندم کی مصنوعی قلت پیدا ہوئی ،رانا محمد ظفرطاہر

لاہور:آل پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی جنرل سیکرٹری رانامحمد ظفرطاہرنے کہاہے کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی بدولت ملک میں گندم کی مصنوعی قلت پیدا کی جارہی ہے اورگندم کی امپورٹ وایکسپورٹ سے کسانوںکابدترین معاشی استحصال کیا جارہاہے۔

لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے مزید بتایاکہ حکومت کی غلط منصوبہ بندی کے باعث کسان اس وقت انتہائی معاشی مشکلات کا شکارہے ،پہلے گندم کی چارلاکھ ٹن مقدار ایکسپورٹ کردی گئی جس سے مصنوعی بحران پیداکیاگیا اور اب جب کے گندم کی فصلیں پک کر تیارکھڑی ہیں اور ان کی کٹائی کا عمل شروع ہونے والاہے تو باہرسے گندم امپورٹ کی جارہی ہے جس سے کسان کی فصل کوئی نہیں خریدے گا اور وہ شدید معاشی ومعاشرتی مسائل کا شکار ہوجائے گا۔

ان کا کہناتھاکہ یہ تمام کارروائی سوچی سمجھی سکیم کے تحت کی جارہی ہے اس سے اگر کسان کو نقصان ہوگا تو ملک کی تمام انڈسٹریزکو بھی اس کاڈائیریکٹ نقصان ہوگا۔ انھوںنے کہاکہ اگر کسانوں کے ساتھ معاشی بدمعاشی بند نہ کی گئی تو کسان ملک گیر ہڑتال کریں گے اور حکمرانوں کا گھیراﺅ کریں گے۔انھوں نے صدر پاکستان ، وزیراعظم اور ملک کے تمام گورنرزاور وزراءاعلی سے اپیل کی ہے کہ خدارا اس سوچی سمجھی سازش کو سمجھا جائے اور فی الفور اس کا تدارک کیا جائے ۔

پریس کانفرنس میں آل پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی چیئرمین ڈاکٹر محمد رانجھا،مرکزی صدر برگیڈیئر (ر) جاوید احمد، انفارمیشن سیکرٹری محمد رضوان رانا، صوبائی صدر پنجاب میاں یاسین سکھیرا، فنانس سیکرٹری میاں امجد محمود ، ضلعی صدر لاہور چوہدری سلطان محمود ، صوبائی صدر سندھ میر بہاول رند، صوبائی صدر بلوچستان سردار عبدالرشید ناصر، صوبائی صدر گلگت بلتستان حاجی محمد صابر، مینارٹی ونگ ہندوکمیونٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری نیتن کمہار اور ڈویژنل صدر چوہدری امتیازاحمد لاڑا موجود تھے۔

Comments are closed.