ہم حکومت کو نکال کر جمہوریت بحال کریں گے، آصف زرداری
سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم حکومت کو نکال کر جمہوریت بحال کریں گے، یہ کوئی جمہوریت نہیں اس طرح حکومت نہیں چلتی۔
سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی بنیاد جمہوریت ہوتی ہے اور اس کے بعد خوشحالی آتی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے پہلے ہی دن کہا کہ وزیر اعظم سلیکٹڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے ہتھکنڈے تو مشرف دور میں بھی استعمال نہیں ہوئے جو مخالفین کے ساتھ اب کیا جا رہا ہے۔ میری نظر میں تو یہ اے پی سی پہلے ہونی چاہیے تھی۔
سابق صدر نے کہا کہ اے پی سی کے خلاف جو ہتھکنڈے حکومت استعمال کر رہی ہے یہ ہی اس اے پی سی کی کامیابی ہے۔ مریم نواز نے بہت مشکلات برداشت کی ہیں میں مریم نواز کو سلام پیش کرتا ہوں اور ہم ان کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ اس تقریر کے بعد مجھے گرفتار کر لیا جائے گا۔ ہم نے مشرف کو خط بھیجا اور 18ویں ترمیم پاس کی۔ 18 ویں ترمیم ہم نے ایک دیوار بنائی ہے تاکہ کوئی آئین کی طرف میلی آنکھ سے بھی نہ دیکھ سکے۔ 18 ویں ترمیم میں سب سے زیادہ حصہ پنجاب کو ملتا ہے۔
آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان صاحب ملاقات کے لیے آئیے گا۔ ہم پاکستان کے ساتھ اپنے تجربات کو شیئر کر کے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شکست خوردہ کرپٹ مافیا لوٹا مال بچانے کے لیے پھر جمع ہو رہا ہے ، اس مافیا کا واحد مقصد لوٹ مار ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ ہماری حکومت ملکی جغرافیائی اور نظریاتی اساس کی محافظ ہے ، پاکستان کو ریاست مدینہ کے عین مطابق ڈھالیں گے ، پاکستان کے دشمن ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، ملک میں فرقہ واریت پھیلانا دشمن کا پرانا حربہ ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ فیٹف کے سلسلے میں اہم ترین قانون سازی پر اپوزیشن کو واضح شکست ہوئی ہے ، اپوزیشن کا پاکستان مخالف ایجنڈا اور ذہنیت بھی واضح ہو گئی ہے ، آئندہ بھی مشترکہ اجلاس بلا کر قانون سازی کی جائے گی