ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے 74ویں یوم آزادی کے موقع پر قوم کے نام اپنے ایک پیغام میں کہا کہ زندہ قومیں اپنی آزادی کا جشن اپنے مشن اور مقصد کو سامنے رکھ کر مناتی ہیں لہذا ضرورت اس امر کی ہے کے ملک کے نوجوان اور نئی نسل کو اس مشن اور مقصد سے آگاہ کیا جائے ہے جس کے لئے بر صغیر کے مسلمانوں نے لازوال قربانیوں کی تاریخ رقم کی کروڑوں نفوس نے ہجرت کی یہ ہجرت تعداد کے اعتبار سے تاریخ کی سب سے بڑی ہجرت تھی لوگوں نے اپنے گھر بار چھوڑے اجداد کی قبر یں چھوڑیں اور مشکلات میں وطن حاصل کیامحض پاکستان بنانا مقصد نہیں تھا بلکہ پاکستان کا بھی کوئی مقصد تھا۔
آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم قائد اعظم کے پاکستان کو قوم کو لوٹا دیں جاگیردارانہ جمہوریت کے بجائے شراکتی،شمولیتی،عوامی جمہوریت کے لئے کام کریں مورثی اقتدار کے بجائے عوام کی مرضی عوام کے زریعے اور عوام کے لئے اقتدار ہو جہاں نظریاتی سیاست کی جائے نہ کہ پیشہ وارانہ سیاست اور ملک کے تمام نفوس کو برابر کا حقداراور برابر کا وفادار سمجھا جائے تو ہم پاکستان کا مقصد حاصل کر پائینگے ایم کیو ایم پاکستان اس ہی مقصد کے حصول کے لئے کوشاں ہیں .
آج انہی کی اولادیں اس ملک میں یوم آزادی ہی نہیں بلکہ ماہ آزادی منا رہی ہیں یہ جذبہ اس عزم کی تجدید ہے جو بانیان پاکستان نے قیام پاکستان کے لئے کیا تھا یعنی دنیا کے نقشے پر ایک ایسی فلاحی اور جمہوری ریاست کا قیام جس میں تمام مذاہب نسل اور فرقے سے تعلق رکھنے والے افرادمساوی حقوق کے ساتھ زندہ رہنے کا حق رکھتے ہوں۔خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو دعوت فکر ہے کہ وہ قیام پاکستان کی تاریخ کا مطالعہ کریں اور اپنے ذہنوں کو قیام پاکستان کے مشن اور مقصد سے ہم آہنگ کریں اور ساتھ ساتھ پاکستان کے سیاسی نظام اور سیاسی جماعتوں کے فکر اور فلسفے کا بھی مطالعہ کریں تو آپ اس حقیقت تک پہنچیں گے کہ ایم کیو ایم پاکستان وہ جماعت ہے جس نے غریب و متوسط طبقے میں سے نوجوان قیادت تیار کی اور اسے ایوانوں تک پہنچایااس طرح ہم نے پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کے لئے اپنے حصے کا کام کر کے عوام کے سامنے ایک نمونہ پیش کیا ہے اور آج ملک کے نوجوان جہاں بھی ہیں وہ اپنے اندر سے قیادت نکالیں اور متحد ہوجائیں ایم کیو ایم کا پلیٹ فارم انکے لئے حاضر ہے آئیں ہم سب مل کر بانیان پاکستان کے افکار اور خیالات بلخصوص قائد اعظم محمد علی جناح نے 11اگست 1947کو آئین ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جو تصور پاکستان دیا تھا اس کی روشنی میں مملکت پاکستان کی تعمیر کریں۔

Shares: