ہسپتال میں علاج کے دوران اجنبی مرد اور خاتون کو ایک ہی بیڈ پر لٹا دیا گیا، لوگوں کی شدید تنقید
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں واقع ایک ہسپتال میں اجنبی مرد اور خاتون کو علاج کے دوران رش کی وجہ سے ایک ہی بیڈ پر لٹا کر علاج کرنے کا واقعہ پیش آیا ہے جس پر لوگوں کی جانب سے شدید تنقید کی جارہی ہے. ان کا کہنا ہے کہ مودی سرکار شائننگ انڈیا کی بات کرتی ہے لیکن سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کی جو حالت زار ہے اس کی طرح بالکل توجہ نہیں دی جارہی.
Two Patients, One Bed: Man, Woman Forced To Share Stretcher At Indore Hospital https://t.co/PjUlwhTxoR
— NDTV News feed (@ndtvfeed) July 4, 2019
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ مدھیہ پردیش میں سب سے بڑے سرکاری مہا راجا یشونت راؤ ہسپتال میں پیش آیا ہے جہاں علاج کے دوران ایک خاتون کو اجنبی مرد کے ساتھ بیڈ پر لٹا دیا گیا ا ور دونوں مریضوں کا اسی طرح علاج کیا جاتا رہا.
رپورٹ کے مطابق مذکورہ خاتون نے کہاکہ انہیں ڈاکٹر نے اجنبی مرد کے ساتھ بیڈ پر لیٹنے کیلئے کہا وہ چونکہ ٹانگ میں فریکچر کی وجہ سے مجبور تھی اس لئے وہ مجبورا اجنبی مرد کے ساتھ ایک بیڈ پر علاج کرواتی رہی.
بھارت میں یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی ہے. این ڈی ٹی وی کے ایک صحافی انوراگ ڈارے نے بھی اسے ٹویٹر پر شیئر کیا اور مذکورہ واقعہ کی ویڈیو بھی شیئر کی ہے. بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جب اس واقعہ سے متعلق ہسپتال کےذمہ داران سے پوچھا گیا تو انہوں نے اس واقعہ سے ہی انکار کر دیا. بھارتی صارفین کا کہنا ہے کہ جب ریاست کے سب سے بڑے ہسپتال کا یہ حال ہے اور دوسرے ہسپتالوں کی حالت کیا ہو گی اس کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے.