ہوٹل میں چھری کے وار سے قتل شخص کی لاش ملنے کے واقعے میں اہم پیشرفت
کراچی : کراچی کے ایک ہوٹل میں چھری کے وار سے قتل شخص کی لاش ملنے کے واقعے میں اہم پیشرفت ہوگئی ، دوست کو قتل کرنے والے ملزم اسامہ کا بیان سامنے آگیا ۔
باغی نیوز کے مطابق شہر قائد کے علاقہ صدر کے ایک ہوٹل میں چھری کے وار سے قتل کیے گئے شخص کی لاش ملنے کے واقعے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے جہاں دوست کے قاتل نے اپنے بیان میں اہم انکشافات کردیے ، ملزم اسامہ نے بتایا کہ دوست یاجد کے ساتھ ہوٹل پہنچ کر ساتھ ناشتہ کیا پھر اسے قتل کردیا کیوں کہ مقتول یاجد مجھے غلط کام پر مجبور کرتا اور اس کے لیے تنگ بھی کرتا تھا، اس سے بلیک میل کرکے بدفعلی کرنے کا بدلہ لے لیا ۔
ملزم نے کہا کہ میں اور یاجد بونیر سے تعلق رکھتے ہیں ، ہم ایک ہی مدرسے میں ساتھ پڑھتے تھے ، جہاں یہ مجھے غلط کام پر مجبور کرتا تھا اور میری شکایت پر یاجد کو مدرسے سے نکال دیا گیا لیکن اس نے مجھے اس دن فون کرکے ہوٹل بلایا تھا ، میں سمجھا دوبارہ دوستی کرنے کے لیے بلایا ہے لیکن وہ ایک بار پھر غلط حرکت کرنے لگا ، جس کے لیے اس نے چھری نکال کر مجھے ڈرایا اور مارنے لگا لیکن میں نے اسے لات ماری تو وہ دور جاگرا ۔
اسامہ کے مطابق میں نے پہلے اسے مکے مارے اور پھر چھری کے وار کرکے اسے قتل کردیا کیوں کہ اگر اسے نہ مارتا تو وہ مجھے قتل کردیتا ، میں واردات کے بعد بونیر فرار ہورہا تھا کہ پولیس نے مجھے اسٹاپ سے گرفتار کرلیا ، اس دوران مجھ سے دوست یاجد کا فون بھی برآمد ہوا ۔ اس حوالے سے ایس ایچ او صدر عرفان میو نے بتایا کہ ملزم بونیر فرار ہونے کی کوشش کررہا تھا ملزم کو ٹیکنیکل طریقے سے صرف چوبیس گھنٹوں کے اندر گرفتارکیا اور آج ملزم کو عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ لیا جائے ۔