ریاض :حوثی باغیوں نے تین دن کے لیے جنگ بندی کا اعلان اطلاعات کے مطابق یمن میں ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے ہفتے کے روز سعودی عرب پرمیزائل اور ڈرون حملے تین دن کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

حوثیوں نے اپنے امن اقدام میں کہا ہے کہ اگر عرب اتحاد نے فضائی حملے بند کردیے اور بندرگاہوں پر عاید پابندیاں ختم کردیں تو یہ ایک پائیدارفیصلہ ہوسکتا ہے

ادھر اس حوالے سے یہ بھی کہا جارہا ہےکہ حوثیوں کے سیاسی دفتر کے سربراہ مہدی المشاط نے ٹیلی ویژن پرنشرہونے والی تقریر میں کہا کہ اس گروپ نے یمن میں گیس پیدا کرنے والے علاقے مآرب میں زمینی جارحانہ کارروائیوں کوبھی تین دن کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

مشاط نے کہا کہ حوثی گروپ یمنی صدرعبدربہ منصور ہادی کے بھائی سمیت تمام قیدیوں کو رہا کرنے کوتیار ہے۔

یہ اعلان عرب اتحاد کے یمن کے ساحلی شہرالحدیدہ میں حوثیوں کے ٹھکانوں کے خلاف تازہ فضائی حملوں اور یمن کی الصلیف بندرگاہ کے قرب وجوار میں واقع اسلحہ کے گودام کو تباہ کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔دوسری طرف یہ بھی اطلاعات ہیں کہ حوثی اس دوران دوبارہ سے حملوں کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ،

یہ بھی یاد رہے کہ اس سے قبل اتحاد نے حوثیوں کو الحدیدہ اورالصلیف کی بندرگاہوں اور صنعاءکے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے تمام ہتھیارہٹانے کے لیے تین گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔

جمعہ کے روز حوثیوں نے مملکت کے خلاف 16 معاندانہ حملےکیے تھے اوران میں جدہ میں آرامکو کی تیل کی تنصیب پر بھی حملہ شامل ہے۔عرب اتحاد کے مطابق کسی بھی حملے میں ہلاکتیں نہیں ہوئی ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے شہر جدہ میں ایک آئل ڈپو پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں وہاں آگ بھڑک اٹھی تھی۔

یہ واقعہ ایسے موقع پر پیش آیا ہے جب جدہ میں تاریخ میں دوسری بار سعودی عریبین گراں پری فارمولہ ون ریس کا آغاز اتوار سے ہونے والا ہے۔

اس سے قبل بھی حوثی باغی دو بار اس ڈپو پر کروز میزائل سے حملے کا دعویٰ کرچکے ہیں۔ پہلا حملہ نومبر 2020 جبکہ دوسرا گزشتہ اتوار کو کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ یمن میں خانہ جنگی کا آغاز 2014 میں اس وقت ہوا جب حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعاء پر قبضہ کیا۔ یمن میں ہونے والی خانہ جنگی میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور اس تنازع کی وجہ سے لاکھوں افراد قحط سالی شکار ہو رہے ہیں۔

دوسری طرف یہ بھی اطلاعات ہیں کہ حوثی باغیوں نے یہ اعلان اس دھمکی کے بعد کیاہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگرحوثیوں نے حملے بند نہ کئے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی

Shares: