لندن:جب فیڈر نہیں‌ ہوتے تھے تو مائیں اپنے بچوں‌کو کیسے دودھ پلاتی تھیں ؟ قبل از مسیح کی کہانی تاریخ کی زبانی ، اطلاعات کے مطابق برطانوی ماہرین آثار قدیمہ نے انکشاف کیا ہے کہ بچوں کو بوتل کے ذریعے دودھ پلانے کا معاملہ جدید دنیا کے ساتھ نہیں جڑا بلکہ اس کا آغاز تو زمانہ قبل از تاریخ سے ہوا۔

“سچ پوچھیں تو صباقمر بہت زیادہ صلاحیتوں کی مالک ہیں‌، کمال کی اداکارہ ہیں ، کبریٰ‌خان حمایت میں بول پڑیں” لاک ہے

سچ پوچھیں تو صباقمر بہت زیادہ صلاحیتوں کی مالک ہیں‌، کمال کی اداکارہ ہیں ، کبریٰ‌خان حمایت میں بول پڑیں

برسٹل یونی ورسٹی کے ماہرین نے تاریخی انکشاف کیا ہے کہ کچھ ایسے واضح شواہد ملے ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ تاریخ کے آغاز سے قبل بھی مائیں اپنے بچوں کولوٹے نما بوتل کے ذریعے دودھ پلاتی تھیں۔ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ماؤں نے تین ہزار برس سے زاید عرصے قبل اپنے بچوں کو جانوروں کا دودھ بوتل کے ذریعے پلانا شروع کر دیا تھا۔

ماہرین آثار قدیمہ نے تین ایسے بوتل نما مٹی کے برتنوں کا معائنہ کیا جو ایک اندازے کے مطابق 12 سو سال قبل از مسیح میں شیرخوار بچوں کے ساتھ دفنائے گئے تھے، ان پر ماہرین کو جانوروں کی چربی اور دودھ کے مولیکیولر فنگر پرنٹ ملے۔برسٹل یونی ورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کو جان وروں کا دودھ پلانے کی یہ پہلی شہادت ہے۔

آو مل کر ڈینگی کا مقابلہ کریں‌ ، کھلاڑی اور اداکاروں‌ کا ڈینگی کے خلاف اتحاد

دوسری طرف برطانوی ماہرین کہتے ہیں‌ کہ جب بچوں کو جان وروں کا دودھ پلانا شروع کر دیا گیا ہوگا تو عورتوں میں مزید بچے پیدا کرنے کی صلاحیت بھی بڑھ گئی ہوگی ،آبادی میں اضافے میں تیزی آ گئی ہوگی۔خیال رہے کہ انسان نے دودھ اور اس سے بنی اشیا کا استعمال اندازاً 6 ہزار برس قبل شروع کیا جب کہ انسان نے سات ہزار برس قبل شکار چھوڑ کر کاشت کاری اور جانور پالنا شروع کیا تھا۔

پیڈا ایکٹ کام نہ کرنے والے افسران اور نافرمان بیوروکریسی پرتلوار بن کر لٹک گیا

Shares: