اسلام آباد: پاکستان میں کتنے فیصد مرد و خواتین سگریٹ نوشی کرتے ہیں؟رپورٹ نے کھلبلی مچادی۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات میں وزارت صحت نے تحریری جواب جمع کراتے ہوئے بتایا کہ پاکستان زیادہ سگریٹ نوشی کرنے والے دنیا کے پہلے15ممالک میں شامل ہے۔
پنجاب حکومت نے زلزلہ برپا کردیا،تاریخ کے بڑے تبادلے،86 اعلیٰ افسران تتربتر
وزارت صحت کے مطابق پاکستان میں کل31.8فیصدمرد اور 5.8فیصدخواتین سگریٹ نوشی کرتےہیں جب کہ 19فیصدنوجوان سگریٹ نوشی کرتےہیں جب کہ 4.4فیصدمرد، 1فیصدخواتین، 7.1فیصد نوجوان روزانہ سگریٹ نوشی کرتےہیں۔
پاکستان میں یہ تعداد 1 لاکھ 60 ہزار ہے ۔ خط کے مطابق تمباکو نوشی کی روک تھام کیلئے قانون 2002 موجود ہے۔ سابق وزیر نے یہ بھی بتایا کہ وفاقی حکومت نے اسلام آباد کو سموک فری بنانے کا پروجیکٹ شروع کر رکھا ہے ۔
بچوں کے برتھ سرٹیفیکٹ نہ بنوانے والے پاکستانیوں کوخوشخبری سنادی گئی
عالمی ادارہ صحت کے اندازے کے مطابق 2020 تک تمباکو نوشی ہلاکتوں اور معذوری کی سب سے بڑی وجہ بن جائے گی۔ پاکستان میں تمباکو کے استعمال کے خلاف کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ملک میں ہر دوسرا شخص تمباکو کا استعمال کرتا ہے اور اس رجحان میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔
پاکستان اینٹی سموکنگ سوسائٹی کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 31 کمپنیوں کے پاس سگریٹ بنانے کے38 کارخانے موجود ہیں۔ سگریٹ کی فروخت کی مد میں حکومت ٹیکسوں کے ذریعے تقریباً 40 ارب روپے سالانہ وصول کرتی ہے۔
سٹیزن شپ بل،مسلمان اورمشاعرہ…از..عزیراحمد
پاکستان میں تمباکو کا استعمال سگریٹ، پان، اور دیگر طریقوں سے کیا جاتا ہے۔ ملک میں تمباکو کی سالانہ فروخت ایک لاکھ ٹن ہے۔ غیر قانونی سگریٹ سازی اور اسمگلنگ روکنے کیلئے ملک میں13 ادارے کام کر رہے ہیں لیکن ان میں زیادہ تر بے بس ہیں۔ 25 سے زائد قوانین بھی غیر فعال ہو چکے ہیں۔