واشنگٹن:پاکستان میں پانی کا بحران کس قدرخوفناک ہورہا ہے:آئی ایم ایف نے خبردارکردیا،اطلاعات کے مطابق پاکستان میں پانی کے بحران کے حوالے سے عالمی اداروں نے بھی خبردارکرنا شروع کردیا ہے ، اس حوالے سے آئی ایم ایف نے ایک انتہائی خوفناک رپورٹ جاری کی ہے ،
اس حوالے سے مزید تفصیلات بھی آنا شروع ہوگئی ہیں ادھراس حوالے سے مزید کہا گیا ہےکہ آبادی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے درمیان ، جنوبی ایشیا خصوصا، پاکستان میں تازے پانی کی دستیابی کے بارے میں تشویش بڑھتی جارہی ہے۔
آئی ایم ایف نے اس حوالے سے بھی خبردار کیا ہےکہ پینے کا صاف پانی جہاں ناپید ہوتا جارہا ہے وہاں گندا پانی رہے سہے صاف پانی میں شامل ہوکراسے ناقابل استعمال بنا رہا ہے۔
واشنگٹن میں مقیم میگزین انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف)کے مطابق ، 2040 تک پاکستان میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہو جائے گی اور پینے کے لئے صاف پانی بھی نہیںرہے گا۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق ، پانی کے بحران کا سامنا کرنے والے ممالک میں پاکستان تیسرے نمبر پر ہے۔
آئی ایم ایف کے میگزین پرجاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں تازے پانی کی فی کس دستیابی پانی کی قلت کی حد (ایک ہزار مکعب میٹر)سے نیچے آ گئی ہے ، جو 1961 میں 3950 مکعب میٹر اور 1991 میں 1600 تھی ، یہ اعدوشمار واقعی تشویشناک ہیں۔ 2025 تک ، پاکستان کی آبادی پانی کے ایک ایک قطرہ کے لئے تڑپ سکتی ہے لیکن اس وقت تک بہت دیر ہو چکی ہو گی۔
دوسری طرف اس حوالے سے بہت سے ماہرین کو خدشہ ہے کہ 2025 تک پاکستان میں تازہ پانی کی فی کس دستیابی 860 مکعب میٹر تک کم ہوجائے گی اور 2040 تک ملک میں پانی کی مکمل کمی ہو سکتی ہے ۔
یہ بھی اطلاعات زورپکڑرہی ہیں کہ اگلے چند سالوں میں بڑے شہروں خصوصا لاہورجیسے آبادی والے شہروں میں پانی کی سطح اس قدر نیچے چلی جائے گی کہ پینے کے لیے پانی بھی دوسرے شہروں سے لاہوریوں کے لیے آیا کرے گا
یہ بھی بتایا جارہا ہےکہ اس وقت لاہور میں مختلف مقامات پرپانی کی سطح بہت نیچے چلی گئی ہے ، اس وقت لاہور میں بعض مقامات پرتوایک ہزارفٹ سے بھی پانی نیچے چلا گیا ہے جس کا مطلب واضح ہے کہ چند سالوں کے بعد لاہورمیں پینے کا پانی نہیں ملے گا
ادھر اس حوالے سے یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ اگرپاکستان نے پانی کے بحران کے حوالے سے جامع پروگرامز مرتب نہ کیئے توپاکستان میں بہت بڑی تباہی کا اندیشہ ہے
جبکہ بعض مدبرمحققین کہتے ہیں کہ سابقہ حکومتوں نے بھارت سے ذاتی تعلقات کو توپروان چڑھا لیا مگرپاکستان کے اصل مسئلے کے لیے بھارت سے دوٹوک بات نہیں کی جس کا خمیازہ موجودہ حکومت اورعوام کو بھگتنا پڑرہا ہے
دوسریطرف جنوبی ایشیا سے متعلق اس حوالے سے ایک اورپریشان کن صورت حال سامنے آرہی ہے کہ اگربھارت نے پاکستان کے پانیوں پرسے قبضہ نہ چھوڑا تو پاکستان اپنا حق لینے کےلیے ، پینے کے لیے پانی لینے کے لیے خون دینے تک تیار ہے اوراس صورت میں دونوں ملکوں میں ایٹمی جنگ کا بھی خطرہ ہے