پاکستان کے شعراء کو شاعری کا عالمی دن مبارک! یاد رہے کہ عالمی سطح پر ہر شاعرکی شناخت اس کی قومی زبان ہے اغیار کی زبان ہرگز نہیں! حتی کہ پاکستان جیسے غلام ملک میں دو سو سال کی انگریزی غلامی کے باوجود جس کی تعلیم ‘ عدالت’ سرکار ‘ عسکری و سول امتحانات کی زبان انگریزی ہونے کے باوجود عالمی سطح پر ایک بھی انگریزی کا شیکسپئر یاورڈزورتھ پیدانہ ھوسکا !ا
اے پاکستانی شاعرو! تم بھی دنیا کے تمام شاعروں کی طرح سے اپنی زبان کی بقا و نفاذ کی بات کرو۔ زبان کی بقا پہلے ہے شاعری بعد میں ہے ! تمہاری تو زبانیں اس وقت اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہیں ۔
خاکم بدہن انگریزی غلامی سے اگر تمہاری زبان کا وجود ہی باقی نہ رہا’ تو تمہاری لکھی ہوئی شاعری کو ہڑھے گا کون؟ اس لیئے اپنی زبان کے نفاذ کی بات کرو۔ ہر مشاعرے اور ادبی تقاریب میں عدالت عظمیٰ کے نفاذ اردو فیصلے پر عملدرآمد کی قرارداد ضرور ہیش کرو! تمہاری شہرت’ عزت ‘ روزی روٹی صرف پاکستانی زبانوں کی عزت و توقیر سے وابستہ ہے۔
فاطمہ قمر پاکستان قومی زبان تحریک