پاکستان حکمران ٹرمپ سے مقابلہ جیت سکتے ہیں؟ سراج الحق نے وجہ بھی بتا دی

0
66

امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ کا حصہ بننے کے بجائے الگ تحریک چلائیں گے، سابقہ حکومتیں پانچ سال اس حکومت کا سال کے اندر پتہ چل گیاہے کہ یہ نام کام ترین حکومت ہے، احتساب کا پہیا الٹا گھوم رہاہے احتساب کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتاہے،

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہاکہ پاکستانی حکمران ٹرمپ سے جھوٹ کا مقابلہ جیت سکتے ہیں، امریکی صدر دونلڈٹرمپ کے بارے میں کہاجاتاہے کہ وہ دن میں 50جھوٹ بولتے ہیں مگرپاکستانی حکمران ٹرمپ سے جھوٹ کا مقابلہ جیت سکتے ہیں اگر میچ کیا جائے تو پاکستانی حکمران جیت جائیں گے کیونکہ یہ بڑے لیڈر کی نشانی یہ بتاتے ہیں جو یوٹرن لے اور بار بار ہرباراورہر روز لے. روٹی کے قیمت کم کرنے کا اعلان کیا ہے اس کے ساتھ وزن بھی کم کرنے کا کہا ہے. اعلان کرتے ہیں کہ گیس کے ذخائر دریافت ہوئے مگر اگلے دن پتہ چلتاہے کہ 14ارب روپے قوم کے ڈوب گئے ہیں. ہر معاشرے میں مردوں کا مقام ہوتاہے مگر حکومت نے کفن بھی مہنگا کردیاہے پی ٹی آئی کا ایک سال عوام کے لیے بہت باری ہے خود اعلان کیا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرض خود کشی ہے مگر 6ارب ڈالر قرض لینے کو کارنامہ بتارہے ہیں اگر یہ کارنامہ ہے تو سابقہ حکمرانوں نے بھی یہ کارنامہ کیاہے موجودہ حکومت سجدے میں ہے کب اٹھے گی یہ کسی کو پتہ نہین ہے۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت پیپلزپارٹی کا نیا ایڈیشن ہے، نالائق ترین حکومت ہے ہر چیز ہے مگر انصاف نہیں ہے پوری کابینہ نااہل اکثریت مشرف اور پیپلزپارٹی کے لوگ ہیں،ممبران پارلیمنٹ پر قوم کا پیسہ خرچ ہوتاہے مگر ایک سال میںعوامی مفاد میں کو ئی قانون سازی نہیں ہوئی ہے،نئے الیکشن کا مطالبہ قبل از وقت ہے حکومت کو سیاسی شہید نہیں بنانا چاہتے ہیں حکومت کے سیاسی شہادت کے حق میں نہیں ہوں، آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے کو چوکوں اور چوراہوں کا موضوع نہیں بنانا چاہیے،

انہوں‌ نے کہاکہ 25اگست کو پشاور میں عوامی مارچ کریں گے مارچ حکومت کے خلاف ریفرنڈم ہوگا اگلا لائحہ عمل دیں گے۔ان خیالات کااظہار امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے نائب امیرجماعت اسلامی میاں اسلم ،سیکرٹری اطلاعات قیصرشریف ودیگرکے ہمراہ الفلاح ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ شہدا کے لیے دعا کرتے ہیں جو بلوچستان اور وزیرستان اور طیارہ حادثہ میں شہید ہوئے۔پی ٹی آئی کی حکومت کو ایک سال مکمل ہوگیا ہے عوام کوپی ٹی آئی نے سبز باغ دیکھائے تھے جس تیزی کے ساتھ مقبول ہوئی تھی اس تزی کے ساتھ غیر مقبول ہورہی ہے اس کی وجہ ان کی غلط پالیساں ہیں جن سے 22کڑور عوام پریشان ہیں۔آج عام عوام کی طرح صحافیوں کے چہرے بھی مرجھائے ہوئے ہیں. پی ٹی آئی نے جس منشور پر ووٹ لیا اور لوگوں کو دھوکہ دیاہے ہم اس کی بات کرتے ہیں جو منشورقوم کے سامنے پی ٹی آئی نے پیش کیا اور میڈیا کے چند اینکروں نے اس کی وکلالت کی آج جب ہم اس منشور کی بنیاد پر کارکردگی دیکھتے ہیں تو پتہ چلتاہے کہ عوام کے ساتھ دھوکے اور منشور کے ساتھ ظلم کیا گیاہے

انہوں نے کہاکہ قرض لینے سے عوام خوشحال نہیں ہوئی ہے ملک میں شرع نمو 3.29ہوگئی افراط زر 8.9ہوگیاہے ڈالر 124سے بڑ کر 160.70روپے ہوگیاہے. افغانستان بنگلہ دیش اور بھارت کی کرنسی پاکستان سے بہتر ہے۔ہزار روپے 5سوافغانی کے برابر ہیں ۔37%روپے بے قدر ہواہے سلطانی گواہ اسد عمر جو ان کا معاشی افلاطون تھا کہے رہاہے کہ آئی ایم ایف جانا ٹھیک نہیں ہیں،

انہوں نے کہاکہ امریکہ نے ایف سولہ جہازوں کے لیے 12کروڑ ہمیں 67کروڑ بھارت کودیئے ہیںاور کہتے ہیں کہ کامیاب ترین خارجہ پالیسی ہے اس حکومت کے بارے میں سال کے اندر پتہ چل گیاہے کہ یہ نام کام ترین حکومت ہے 25اگست کو پشاور میں عوامی مارچ کریں گے کے پی کے عوام کا حکومت کے خلاف ریفرنڈم اور عدم اعتماد ہوگا اور اس میں اگلا لائحہ عمل دیں گے۔ وجودہ حکومت پیپلزپارٹی کا نیا ایڈیشن ہے یہ سابقہ پالیسیوں اور سٹیٹسکوکی حکومت ہے کابینہ میں مشرف اور پیپلزپارٹی کے لوگ ہیں ان کے پالیسی اور کلچر میں کوئی فرق نہیں ہے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ کا حصہ بننے کے بجائے خود تحریک چلائیں گے جماعت اسلامی پاکستانی قوم کے ساتھ کھڑی رہے گی۔قومی و بین الاقوامی اداروں نے اعتراف کیا ہے کہ یہ جمہوری اوردیانت دار جماعت ہے عوام کو جماعت اسلامی کا ساتھ دیناچاہیے۔سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہاکہ اپوزیشن اور حکومت ایک ہیں ان کے منہ میں مزید دودھ نہیں ڈالیں گے پاکستان میں حکومت کون کرے گااس کافیصلہ عوام کوکرنا چاہیے عوام سے فیصلے کا اختیار لیا جائے ہم ایسا موحول نہیں چاہتے ہیں عوام دیانت دار قیادت کا ساتھ دے دو جماعتی نظام جمہوریت کے لیے زہر قاتل ہے ایسی سیاست کا حصہ نہیں بنوں گا جس سے مافیہ ملک پر مسلط ہوجائے۔گذشتہ چند دنوں سے قادیانی لابی بہت متحرک ہوگئی ہے اور آئین پاکستان کو تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے بین الاقوامی سطح پر کچھ لابی ناموس رسالت کے قانون کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں بیرونی دورے پر پہلا سوال ناموس رسالت قانون کو ختم کرنے کا کیاجاتاہے عوام کو خود اس کی حفاظت کرنی چاہیے پیپلزپارٹی والے کہتے ہیں کہ مذہب کی بنیاد پر سیاست نہ کی جائے پاکستان تو بنا ہی مذہب کے نام پر ہے مسلمان کی زندگی سے دین نہیں نکال سکتے ہیں.دینی مسائل پر ہر کسی کا ساتھ دیں گے ہم عدالت جاسکتے ہیں ماضی کے حکمرانوں کی طرح چڑھائی نہیں کرسکتے ہیں۔نئے الیکشن کا مطالبہ قبل از وقت ہے حکومت کو چلناچاہیے تاکہ عوام کو پتہ چل جائے کہ یہ پانی نہیں سیراب ہے ہم حکومت کو سیاسی شہید نہیں بنانا چاہتے ہیں حکومت کے سیاسی شہادت کے حق میں نہیں ہوں۔آرمی چیف کے مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے کو چوکوں اور چوراہوں کا موضوع نہیں بنانا چاہیے اسلحہ اور فوج پردے میں ہوتو اس کارعب ہوتاہے پردے میں ہی رہنے دیں۔
محمد اویس

Leave a reply