ہم کشمیریوں‌ کے ساتھ تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، صدر کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

0
47

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا پہلا پارلیمانی سال مکمل ہونےپرایوان کومبارکباددیتاہوں،

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے اپنے خطاب میں کہاکہ مقبوضہ کشمیربھارت کااندورنی معاملہ نہیں، کشمیرمعاملےپرچین کی کوششوں کابھرپورخیرمقدم کرتےہیں، یواین انسانی حقوق کونسل نےبھارت سےجموں وکشمیرپابندیاں ہٹانےکامطالبہ کیا، بھارت مسئلہ کشمیرپرسلامتی کونسل کااجلاس رکوانےکےلیےایڑی چوٹی کازورلگاتارہا، 50سال بعدمسئلہ کشمیر یواین کےخصوصی اجلاس میں زیربحث لانابڑی کامیابی ہے، حکومت نےبھارت کےغیرقانونی اوریکطرفہ اقدامات کی شدیدمذمت کی، پاکستان نےبھارتی اقدامات پرشدیدغم وغصےکااظہارکیا، پارلیمنٹ عوام کی امیدوں کا مظہرہے، پاکستان نےبھارت سےسفارتی تعلقات پرکمی کی، مقبوضہ کشمیرمیں مزیدایک لاکھ سےزائدبھارتی فوج کی تعیناتی تشویشناک ہے،

صدر مملکت نے کہاکہ اوآئی سی نےمقبوضہ کشمیرمیں بھارت کےاقدامات کوغیرآئینی قراردیا، بھارتی اقدام عالمی امن کےلیےشدیدخطرہ بن سکتےہیں، حکومت نےکامیابی سےمسئلہ کشمیرپوری دنیامیں اٹھایا، سلامتی کونسل میں تعاون پردوست ممالک خصوصاًچین کےمشکورہیں،
بھارت ایل اوسی پرشہری آبادی پرگولاباری کرکےسیزفائرکی خلاف ورزیاں کررہاہے، ہم کسی موڑپربھی کشمیریوں کوتنہانہیں چھوڑیں گے، ہم کشمیریوں کےساتھ تھے،ساتھ ہیں اورہمیشہ ساتھ رہیں گے، بھارت نےاشتعال انگیزی کی توپاکستان نےدراندازی کرنےوالےبھارتی طیارےکومارگرایا، بھارت سےکہتےہیں حالات ایسی جگہ نہ لےجائےجہاں سےواپسی مشکل ہو، بھارت ایل اوسی پرشہری آبادی پرگولاباری کرکےسیزفائرکی خلاف ورزیاں کررہاہے، ہم کسی موڑپربھی کشمیریوں کوتنہانہیں چھوڑیں گے،

ڈاکٹر عارف علوی نے کہاکہ پاکستان نےبھارتی اقدامات پرشدیدغم وغصےکااظہارکیا، ملک کی ترقی میں اداروں اور سول سروسز کا کردار انتہائی اہم ہے، کرنٹ اکاو نٹ خسارہ اور گردشی قرضے ورثے میں ملے ، معاشی اعتبار سے ملک تاریخ کے مشکل ترین د و رسےگزر رہاہے ، حکومت کو 2019 کے بجٹ میں سخت فیصلے کرنے پڑے ہیں ، ٹیکنالوجی کو فروغ دیکرملک کو ترقی دیں تاکہ پاکستان دیگرملکوں کےشانہ بشانہ کھڑاہوسکے، احتساب کےاصول بالائےطاق رکھ کرماضی میں حکمرانوں نےملک کوناقابل تلافی نقصان پہنچایا،
مسلسل ترقی کے اہداف کا حصول ہمارا قومی فریضہ ہے ، اسمگلنگ ملک کی معیشت کو دیمک کی طرح کھاجاتی ہے ،

Leave a reply