اقوام متحدہ کوبھی اترپردیش کے مسلمانوں پرمظالم نے ہلادیا،انسانی حقوق کے کمیشن کا سخت احتجاج

0
41

اترپردیش:اقوام متحدہ کوبھی اترپردیش کے مسلمانوں پرمظالم نے ہلادیا،انسانی حقوق کے کمیشن کا سخت احتجاج،اطلاعات کےمطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے اترپردیش میں پولیس اورفوج کی طرف سے مسلمانوں پرہونے والے مظالم کا نوٹس لے لیا ہے،

ذرائع کےمطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کی طرف سے کہا گیا ہےکہ اترپردیش میں جس طرح بھارتی پولیس اورفوج اقلیتوں پرمظالم ڈھارہی ہے اس نے توبربریت کی تمام حدیں توڑ دی ہیں،یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ انسانی حقوق کے ادارے نے تحقیقات کا مطالبہ بھی کردیا ہے

ادھر ایک طرف اقوام متحدہ نے نوٹس لیا ہے تو دوسری طرف عرب میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے شہریوں سے متعلق متنازعہ قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے لوگوں سے بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ کے اس بیان کے بعد بھارت کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش میں پولیس اور انتظامیہ کے عہدیداروں نے مسلمانوں کے خلاف جنگ کا اعلان کر دیاہے۔

اس اعلان کے بعد سے پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے کی گئی کارروائیوں میں اب تک مجموعی طور پر 18 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جن میں سے زیادہ افراد کی موت گولیاں لگنے کے باعث ہوئی ہے۔

اس کے علاوہ پولیس نے نابالغ افراد سمیت سینکڑوں افراد کو تحویل میں بھی لیا ہے اور ہزاروں افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ایک اعلی ٰپولیس افسر کے مطابق صرف کانپور شہر میں 21،500 افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئےہیں۔ دوسری جانب پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ سے انکار کیا ہے لیکن مختلف میڈیا چینلز نے پولیس افسران کے فائرنگ کی ویڈیوز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شیئر کی ہیں۔

ابھی تک پولیس نے مظاہرین میں سے صرف ایک کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے ، جو پیٹ میں گولی لگنے کے باعث جاں بحق ہوگیا تھا۔واضح رہے کہ بھارتی ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے 20 دسمبر کو کہا تھا کہ شہریت کے خلاف احتجاج کرنے والوں سے بدلہ لیا جائے گا۔

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے بھارتی کی پارلیمنٹ کی جانب سے سی اے اے کے نام سے مشہور شہریت کے قانون کی منظوری کے بعد ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔بھارت سمیت دنیا بھر میں اس متنازعہ قانون کے خلاف شدید احتجاج کیا جارہا ہے اور مودی حکومت کو شدید تنقید کا بھی سامنا ہے۔

Leave a reply