بھارتی ریاست جھارکھنڈ کے لاتیہار ضلع میں مبینہ طور پر ایک پانچ سالہ دلت بچی نمانی بھوک کی تاب نہ لا کرموت کے منہ میں چلی گئی۔ اس کا والدجوکہ اینٹوں کے بھٹے پر کام کرتا ہے کا کہناہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران انہیں کوئی آمدنی نہیں ہو پائی اور نہ ہی اس کے پاس اتنی جمع پونجی تھی کہ وہ گھر بیٹھے اپنے بچوں کو کھلا سکتا.اس کا کہنا ہے کہ گزشتہ چار پانچ دنوں سے اس کے گھر میں چولہا بھی نہیں جلا اور نہ ہی اس کے بچوں نے کچھ کھایا تھا۔ دوسری طرف ضلع انتظامیہ نے یہ کہتے ہوئے معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ بھوک سے موت کو ثابت کرنے کے لیے ان کے پاس کوئی خاص ثبوت نہیں. لاتیہار کے کمشنر ذیشان قمر نے کہاکہ اسے کچھ لوگوں نے بتایا تھا کہ بچی نے صبح ناشتہ کیا تھاجب کہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بچی کے پڑوسیوں نے انہیں بتایا کہ پانچ سالہ بچی کئی دنوں سے بھوکی تھی۔ گاؤں کے سرپنچ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مذکورہ خاندان کے نام کوئی راشن کارڈ بھی جاری نہیں کیا گیا جب کہ گاوں کے لوگوں کے لئے آیا 10 ہزار روپے فی خاندان کا فنڈ ختم ہونے کی وجہ سے فیملی کو راشن نہیں دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے بی ڈی او سے فنڈ کی دوسری قسط کے لیے خط لکھا تھا لیکن فنڈ نہیں ملا۔ اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ جگ لال بھئیاں کے گھر میں پانچ بچے ہیں، جوغذائی قلت کے شکار ہیں.

لاک ڈاون کے دوران بھوک کا راج. پانچ سالہ بچی ہلاک
Khalid Mehmood Khalid5 سال قبل







