حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) نے روزنامہ 92 اسلام آباد اور کراچی کے دفاتر بند کرنے کی مذمت کی ہے.

حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) کے سینئر نائب صدر آفتاب رند، جنرل سیکریٹری امجد اسلام، خازن راناحمبل، جوائنٹ سیکریٹری ندیم اختر ایف ایس سی ممبران عبداللہ سروہی، عمران پاٹولی، اراکین گورننگ باڈی جاوید چنہ، غلام قادر توصیفی، عاشق ساند،آصف شیخ و دیگر ممبران نے روزنامہ 92 اسلام آباد اور کراچی کے دفاتر بند کرکے ان میں کام کرنے والے عامل صحافیوں کو بیروزگار کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ، صوبائی وزیر اطلاعات او ردیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس صورتحال کا نوٹس لیں ، صحافیوں کو اور صحافتی اداروں کو تحفظ فراہم نہ کیا گیا تو پھر پی ایف یو جے (ورکرز) ملک گیر احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی۔انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے پرنٹ میڈیا سے جس طرح عامل صحافیوں کی چھانٹی کی جارہی ہے اس کے بعد صحافیوں کا مستقبل ہر آنے والے دن کے ساتھ غیر محفوظ ہوتا جارہا ہے۔زندگی کا بیشتر حصہ اخبارات میں گزارنے والے صحافی ، فوٹو گرافر اور دیگر شعبوں سے وابستہ افراد خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ اطلاعات صحافتی اداروں کو دیئے جانے والے اشتہارات ان اداروں میں کام کرنے والے صحافیوں کی ملازمتوں کو مستقل رکھے جانے سے مشروط کریں کیونکہ جس طرح اداروں میں ڈان سائزنگ کی جارہی ہے وہ انتہائی تشویشناک ہے۔ ایک طرف تو حکومت یہ کہتی ہے کہ وہ صحافتی اداروں کو اشتہارات کی صورت میں مالی وسائل فراہم کررہی ہے تو دوسری جانب اداروں سے صحافیوں اور دیگر عملے کو فارغ کئے جانے کا نوٹس بھی نہیں لیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ صحافت ملک کا چوتھا ستون ہے اور اس کو نقصان پہنچا کر ملک اور جمہوریت کو مضبوط ومستحکم نہیں بنایاجاسکتا۔ محکمہ اطلاعات ان ڈمی اخبارات کو کمیشن کے عیوض دیئے جانے والے اشتہارات کا بھی نوٹس لے جو اپنے کوٹہ سے زیادہ اشتہارات لیتے ہیں لیکن کسی صحافی کو ملازمت فراہم نہیں کررہے ہیں۔

پاکستان سے لبنان کے لیے پہلی امدادی کھیپ روانہ

کراچی کے گیسٹ ہائوسز اور ہوٹلوں میں تابڑ توڑ چھاپے، درجنوں گرفتار

متحدہ عرب امارات کی دہشت گرد حملے کی مذمت، پاکستان سے اظہار یکجہتی، چین سے تعزیت کا اظہار

کراچی ائیرپورٹ کے نزدیک دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں، امریکا

Shares: