اسلام آباد : ‏گزشتہ ساڑھے 3سال سے سڑکوں پر کھڑا ہوں:اب موقع ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتا:اطلاعات کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے حکومت کے خلاف اپنی جدوجہد کا ذکرکرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پچھلے ساڑھے تین سال سے سڑکوں پرکھڑے ہیں کہ کب وقت آئے اور عمران خان کی حکومت ختم ہو اور مجھے پھر موقع ملے

لانگ مارچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لانگ ‏مارچ کا آغاز تو 23مارچ کو ہی ہوگا، ‏اسلام آباد میں قافلوں کے داخلے کا وقت 25مارچ ہوگا،‏ہم ہر قربانی دینے کو تیار ہیں، طے کر لیا ہے کہ ہم اسلام آباد آئیں گے،

ان کا کہنا تھا کہ کوئی سیاسی پارٹی کسی کی ضامن نہیں ہوا کرتی، ‏مشاورت کے نظام میں مل کر چلنا ہوتا ہے، ‏ذاتی رائے یہ ہے کہ اگر کوئی اصلاحات ضروری ہیں تو وہ کرلی جائیں، سیاسی قوتوں کو ایک جگہ پر اکٹھا کرنا ہمارا فرض بنتا ہے،

‏پی ٹی آئی کے ممبران اپنے حلقوں میں بھی نہیں جاسکتے، ‏یہ کسی ممبر کو ہاتھ لگائیں ہم ان کو چھوڑیں گے نہیں، ‏دوست ممالک نے پاکستان کو تنہا چھوڑ دیا ہے،فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ‏جلسوں میں لوگوں کو لایا جاتا ہے، ‏ایم این ایز کو یر غمال بنانا یہ ہمارا نہیں یہ آپ کا کام ہے، ‏وزراکی دھمکیوں کے پیش نظر ہم نے اپنے اراکین کو حفاظت میں رکھا ہوا ہے،

ادھرپاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کی دعوت دینے سے قبل آصف زرداری نے کہا میں یہ پہلے ہی قبول کر چکا ہوں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کی، اس دوران صحافی نے سوال کیا کہ لانگ مارچ کے بارے سنا ہے کہ دونوں جانب سے مارچ اور جلسہ منسوخ ہو جائے گا۔ جس پر جواب دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آپ اپنا سوال اپنے پاس رکھیں، لانگ مارچ کے حوالے سے کون کہاں سے نکلے گا اس سوال کا جواب ابھی آپکو نہیں ملے گا۔

سربراہ پی ڈی ایم کا مزید کہنا تھا کہ آصف زداری کو لانگ مارچ می شرکت کی دعوت دینے جانا تھا، انکی مہربانی ہے وہ میرے پاس تشریف لائے اور کہا کہ میں یہ پہلے ہی قبول کر چکا ہوں۔

قبل ازیں سابق صدر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پہنچے جبکہ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اور تحریک عدم اعتماد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دوسری جانب مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر اپوزیشن رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں سابق صدر آصف زرداری، شاہدخاقان عباسی اور دیگر رہنما شریک تھے۔

Shares: